الیکشن سے پاکستانی معیشت سنبھل سکتی ہے مہنگائی 25 فیصد ہوجائے گی اے ڈی بی
رواں سال انتخابات سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوگا،درآمدات میں نرمی سے بھی سرمایہ کاری میں اضافے کا امکان ہے، رپورٹ
ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے اپنی آؤٹ لک رپورٹ میں کہا ہے کہ رواں برس الیکشن ہونے سے پاکستان کی معیشت سنبھل سکتی ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستانی معیشت سے متعلق آوٹ لک رپورٹ جاری کر دی ہے جس کے مطابق توانائی کے نرخوں میں اضافے اور روپے کی گرتی قدر سے بلند مہنگائی کا دباؤ برقرار رہے گا۔ رپورٹ میں سال 2024 کے دوران پاکستان کی جی ڈی پی 1.9 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق میکرو اکنامک استحکام اور بتدریج معاشی بحالی کے لیے پروگرام پر عمل کرنا ہوگا، درآمدات پر کنٹرول میں نرمی کے نتیجے میں سرمایہ کاری میں اضافے کا امکان ہے، عالمی سطح پر قیمتوں میں اضافہ، سست معاشی گروتھ پاکستانی معیشت کے لیے بھی خطرہ قرار دیا۔
کنٹری ڈائریکٹر اے ڈی بی کا کہنا ہے کہ پاکستان کا معاشی استحکام مستقل پالیسی اصلاحات سے جڑا ہے، پاکستان کے لیے زیادہ سے زیادہ مالیاتی نظم و ضبط، مارکیٹ بیسڈ ایکسچینج ریٹ اہمیت رکھتا ہے۔
اے ڈی بی نے توانائی شعبے اور دیگر سرکاری اداروں میں تیز اصلاحات پر بھی زور دیا۔ اصلاحات میں تیزی سے پیشرفت معاشی ترقی کی بحالی کے لیے ضروری ہے، سماجی اور ترقیاتی اخراجات کے تحفظ کے لیے بھی کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے اپریل 2024 تک معاشی ایڈجسٹمنٹ پروگرام پر عمل درآمد ناگزیر قرار دے دیا ہے تاہم اے ڈی بی کا کہنا ہے کہ اس سال مہنگائی 29.2 فیصد سے کم ہو کر 25 فیصد پر آجائے گی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عام انتخابات سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوگا۔
ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستانی معیشت سے متعلق آوٹ لک رپورٹ جاری کر دی ہے جس کے مطابق توانائی کے نرخوں میں اضافے اور روپے کی گرتی قدر سے بلند مہنگائی کا دباؤ برقرار رہے گا۔ رپورٹ میں سال 2024 کے دوران پاکستان کی جی ڈی پی 1.9 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق میکرو اکنامک استحکام اور بتدریج معاشی بحالی کے لیے پروگرام پر عمل کرنا ہوگا، درآمدات پر کنٹرول میں نرمی کے نتیجے میں سرمایہ کاری میں اضافے کا امکان ہے، عالمی سطح پر قیمتوں میں اضافہ، سست معاشی گروتھ پاکستانی معیشت کے لیے بھی خطرہ قرار دیا۔
کنٹری ڈائریکٹر اے ڈی بی کا کہنا ہے کہ پاکستان کا معاشی استحکام مستقل پالیسی اصلاحات سے جڑا ہے، پاکستان کے لیے زیادہ سے زیادہ مالیاتی نظم و ضبط، مارکیٹ بیسڈ ایکسچینج ریٹ اہمیت رکھتا ہے۔
اے ڈی بی نے توانائی شعبے اور دیگر سرکاری اداروں میں تیز اصلاحات پر بھی زور دیا۔ اصلاحات میں تیزی سے پیشرفت معاشی ترقی کی بحالی کے لیے ضروری ہے، سماجی اور ترقیاتی اخراجات کے تحفظ کے لیے بھی کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے اپریل 2024 تک معاشی ایڈجسٹمنٹ پروگرام پر عمل درآمد ناگزیر قرار دے دیا ہے تاہم اے ڈی بی کا کہنا ہے کہ اس سال مہنگائی 29.2 فیصد سے کم ہو کر 25 فیصد پر آجائے گی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عام انتخابات سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوگا۔