انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر مزید سستا

اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر ایک روپے بڑھ گئی

(فوٹو : فائل)

روپے کے مقابلے میں ڈالر کی بے قدری کا سلسلہ جاری ہے۔

ڈالر کی ذخیرہ اندوزی کے خلاف کریک ڈاؤن اور متعلقہ اداروں کی جانب سے چھاپوں کی اطلاعات ڈالر کی تنزلی میں کارگر ثابت ہورہی ہیں جس کے باعث بدھ کو گیارہویں دن بھی انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر بیک فٹ پر رہا۔ ڈالر کے انٹربینک ریٹ 294 روپے سے بھی نیچے آگئے تاہم اوپن ریٹ بڑھ کر 297 روپے ہوگئے۔

کاروباری دورانیے کے دوران انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر ایک موقع پر ایک روپے 43 پیسے کی کمی سے 293 روپے 68 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن وقفے وقفے سے درآمدی نوعیت کی ڈیمانڈ کے سبب ڈالر کی قدر میں اتارچڑھاؤ دیکھا گیا جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 1 روپے 02 پیسے کی کمی سے 293 روپے 88 پیسے پر بند ہوئے۔


اوپن مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر 296 روپے پر مستحکم رہا لیکن اختتامی لمحات میں ڈالر کی قدر ایک روپے بڑھ کر 297 روپے پر بند ہوئی۔ اس طرح سے انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر کا فرق 1.06 فیصد پر آگیا ہے۔

ڈالر کے اوپن ریٹ میں اضافے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل ظفر پراچہ نے بتایا کہ ایکسچینج کمپنیوں سے حاصل کردہ ڈیٹا کی بنیاد پر متعلقہ اداروں کی زرمبادلہ کے خریدار اور فروخت کنندگان سے معلومات حاصل کرنے کے باعث لوگ اوپن مارکیٹ میں زرمبادلہ کے ذخائر فروخت کرنے سے کترا رہے ہیں جس سے اوپن مارکیٹ میں سپلائی دوبارہ گھٹ گئی ہے اور ڈیمانڈ برقرار رہنے سے ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوگیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ متعلقہ اداروں کے کریک ڈاؤن کے بعد ڈالر مافیا نے گھروں میں ڈالر ذخیرہ کررکھے ہیں اور ان اداروں کے پاس ڈالر کے خریداری کرنے والوں کی بھی فہرست موجود ہے جس کی بنیاد پر ایف آئی اے اور حساس ادارے گھروں پر ٹارگٹڈ چھاپہ مار کارروائیاں کررہے ہیں۔
Load Next Story