ٓآٹزم کے شکار لڑکے نے بغیر کسی خاص ٹریننگ کے گولف ٹورنامنٹ جیت لیا

چند ماہ قبل بیلی کے استاد نے مشاہدہ کیا کہ آٹزم کے شکار لڑکے کو ہر وقت چھڑی گھمانا پسند ہے

[فائل-فوٹو]

12 سالہ بیلی تیپا اپنی پوری زندگی گولف کے صرف تین راؤنڈ کھیلنے کے باوجود قومی گولف ٹورنامنٹ جیتنے میں حیرت انگیز طور پر کامیاب ہوگئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بیلی تیپا ذہنی طبی حالت کے باوجود گولف ٹورنامنٹ جیتنے کے بعد اپنے آبائی ملک نیوزی لینڈ میں چرچے کا مرکز بن گئے ہیں۔


باسکٹ بال کے جوتے پہن کر لوکل کلبوں کے ساتھ کھیلتے ہوئے بیلی تیپا ایسوسی ایشن آف انٹرمیڈیٹ اینڈ مڈل اسکولز (AIMS) گیمز میں اپنے تین نائن ہول راؤنڈز کے دوران متاثر کن 87 پوائنٹس حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

یہ کارنامہ اس وقت حیرت کا باعث بن جاتا ہے جب آپ غور کرتے ہیں کہ بیلی تیپا نے اپنی پوری زندگی گولف کے صرف تین راؤنڈ کھیلے ہیں۔ چند ماہ قبل بیلی کے استاد نے مشاہدہ کیا کہ 12 سالہ آٹزم کے شکار لڑکے کو ہر وقت چھڑی گھمانا پسند ہے، لہٰذا استاد نے تجویز پیش کی کہ وہ گولف کھیلے اور بیلی نے یہ بات مان لی اور بالآخر حالیہ AIMS گیمز میں سب کو ہرا کر طلائی تمغہ جیتنے میں کامیاب رہے۔
Load Next Story