جامعہ کراچی میں معاوضے کی عدم ادائیگی اساتذہ کا ایوننگ کے بعد مارننگ کلاسز کا بھی بائیکاٹ
جامعہ کراچی میں اساتذہ اور انتظامیہ کے مابین تناؤ بدترین صورت اختیار کرگیا ہے، انجمن اساتذہ جامعہ کراچی نے ایوننگ کا معاوضہ نہ ملنے پر مارننگ پروگرام کی کلاسز کا بھی بائیکاٹ کردیا۔
اس بات کا فیصلہ انجمن اساتذہ کے منعقدہ اجلاس میں کیا گیا۔ واضح رہے کہ اساتذہ کو معاوضوں کی عدم ادائیگی کے معاملے پر جامعہ کراچی میں ایوننگ پروگرام کی کلاسز کا گزشتہ ایک ہفتے سے بائیکاٹ جاری ہے دوسری جانب گزشتہ ڈیڑھ سال میں جامعہ کراچی کے اساتذہ کی جانب سے مارننگ کلاسز کا کم از کم تیسری بار بائیکاٹ کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی نے بتاتا کہ ملک کے معاشی حالات انتہائی سنگین ہیں طلبہ فیس نہیں دے پارہے، ایچ ای سی کا فنڈ محدود ہے اس کے باوجود بھی ہم نے ایک سال میں ساڑھے 11 کروڑ روپے ایوننگ پروگرام کے معاوضوں کی مد میں ادا کیے ہیں جبکہ اساتذہ سے کہا ہے کلاسز لیں آہستہ آہستہ ادائیگی ہوجائے گی۔
وائس چانسلر کا کہنا تھا کہ ہر سال یہ اساتذہ ایوننگ پروگرام کے فنڈز سے کروڑوں روپے لیووانکیشمنٹ کی مد میں لے جاتے ہیں پھر کس طرح معاوضے وقت پر دیں''۔
ادھر معلوم ہوا ہے کہ منعقدہ اجلاس میں جب مارننگ کلاسز کے بائیکاٹ کی قرارداد منظور ہوئی تب کورم مکمل نہیں تھا۔ کمپیوٹر سائنس کے ڈاکٹر عاصم علی بائیو کیمسٹری کی ڈاکٹر حاجرہ، شعبہ نفسیات کی اسماء حنیف سمیت کئی اساتذہ نے اس فیصلے کی مخالفت بھی کی۔
ادھر انجمن اساتذہ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اجلاس اپنے اختتام پر بھاری اکثریت کے ساتھ جن نکات کی منظور دی ان میں یہ اجلاس ایوننگ پروگرام میں جاری بائیکاٹ کی توثیق کرتا ہے شیخ الجامعہ کا رویہ ان کے عہدے ہے شایان شان نہیں، مشاہروں کی ادائیگی سے لے کر سلیکشن بورڈز ہاسپٹل پینل کی بندش، تنخواہوں میں بجٹ کے مطابق اعلان کردہ اضافہ تمام امور حل طلب ہیں ایوننگ کے مشاہرے مکمل اور فوری ادا کئے جائیں، سلیکشن بورڈز کا فوری انعقاد کیا جائے، پینل ہسپتال بلاتاخیر بحال کئے جائیں ایم فل/ پی ایچ ڈی فیس استثنی فی الفور بحال کیا جائے۔