اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی فیصلوں کے باوجود گرفتاریاں کرنے والے پولیس افسران کیخلاف تحقیقات کا حکم
سیکرٹری داخلہ خلاف قانون متواتر گرفتاریوں میں ملوث افسران کے خلاف انکوائری کریں، فیصلہ
اسلام آباد ہائیکورٹ نے اعلی عدالتوں کے طے شدہ قانونی اصولوں کے خلاف گرفتاریوں پر سیکرٹری داخلہ کو خلاف قانون گرفتاریوں میں ملوث پولیس افسران کے خلاف انکوائری کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس حسن اورنگزیب نے علی وزیر کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے قانونی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے متواتر گرفتاریاں کیں، اعلیٰ عدالتوں کے اظہار ناپسندیدگی کے باوجود اسلام آباد پولیس نے کارروائیاں جاری رکھیں۔
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ اسلام آباد پولیس نے لاہور ہائیکورٹ کے وضع کردہ قانونی اصولوں کو پسِ پشت ڈال دیا، سیکرٹری داخلہ خلاف قانون متواتر گرفتاریوں میں ملوث افسران کے خلاف انکوائری کریں۔
عدالت نے سابق رکنِ قومی اسمبلی علی وزیر کی دو مقدمات میں سات روزہ خفاطتی ضمانت منظور بھی کی اور پولیس کو علی وزیر کی گرفتاری اور گرفتاری میں معاونت سے بھی روک دیا جبکہ علی وزیر کو 26 ستمبر تک ترنول اور ٹیکسلا کی متعلقہ عدالتوں سے رجوع کا حکم بھی جاری کیا۔
عدالت نے فیصلے کی کاپی سیکرٹری، داخلہ آئی جی اسلام آباد، اور ڈی جی ایف آئی اے کو ارسال کرنے کے احکامات بھی جاری کردیے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس حسن اورنگزیب نے علی وزیر کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے قانونی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے متواتر گرفتاریاں کیں، اعلیٰ عدالتوں کے اظہار ناپسندیدگی کے باوجود اسلام آباد پولیس نے کارروائیاں جاری رکھیں۔
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ اسلام آباد پولیس نے لاہور ہائیکورٹ کے وضع کردہ قانونی اصولوں کو پسِ پشت ڈال دیا، سیکرٹری داخلہ خلاف قانون متواتر گرفتاریوں میں ملوث افسران کے خلاف انکوائری کریں۔
عدالت نے سابق رکنِ قومی اسمبلی علی وزیر کی دو مقدمات میں سات روزہ خفاطتی ضمانت منظور بھی کی اور پولیس کو علی وزیر کی گرفتاری اور گرفتاری میں معاونت سے بھی روک دیا جبکہ علی وزیر کو 26 ستمبر تک ترنول اور ٹیکسلا کی متعلقہ عدالتوں سے رجوع کا حکم بھی جاری کیا۔
عدالت نے فیصلے کی کاپی سیکرٹری، داخلہ آئی جی اسلام آباد، اور ڈی جی ایف آئی اے کو ارسال کرنے کے احکامات بھی جاری کردیے۔