پی آئی اے کی نجکاری میں کسی ملازم کو فارغ نہیں کیا جائیگا وفاقی وزیر
نجکاری کا کام اور عمل جتنا بھی ہوگا عوام کی بھلائی کے لیے ہوگا، فواد حسن فواد
وفاقی وزیرنجکاری فواد حسن فواد نے یقین دلایا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری کے عمل میں کسی ملازم کو فارغ نہیں کیا جائے گا اور نجکاری دیے گئے مینڈیٹ کے مطابق ہوگی۔
نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نجکاری کا قلمدان اس لیے سنبھالا کہ کوئی اور تیار نہیں تھا، نجکاری کا کام اور عمل جتنا بھی ہوگا عوام کی بھلائی کے لیے ہوگا۔
''وہی حکومت سبسڈی دے سکتی ہے جو خسارے میں نہ ہو''
انہوں نے کہا کہ نجکاری کے عمل میں ٹائم لائن ہے، منتخب حکومتو ں نے نجکاری لسٹ میں جن اداروں کو ڈالا ہم صرفِ اس پر کام کوآگے بڑھا رہے ہیں، خسارا عام آدمی برداشت کرتا ہے، وہی حکومت سبسڈی دے سکتی ہے جو خسارے میں نہ ہو، ہم میڈیا کے لیے اوپن ہیں اگر ہم جواب نہ دے سکیں تو آپ پر کوئی پابندی نہیں آرٹیکل 224کے تحت نگران حکومت کو نجکاری کا مکمل اختیار دیا گیاہے۔
وفاقی وزیرنجکاری فواد حسن فواد نے کہا کہ نگران حکومت اپنے مینڈیٹ سے باہر کوئی کام نہیں کرے گی، اسٹیل ملز کی نجکاری کا پراسیس جاری ہے میری رائے ہے، سنگل بڈر کو کوئی ادارہ نہ دیا جائے۔
''کسی ایک سیاسی جماعت سے تعلق جوڑنا درست نہیں''
انہوں نے کہا کہ اپنے فیصلوں کی مکمل ذمہ داری اور احتساب کے لیے تیار ہوں، سول سرونٹ کے طور پر 35 سالہ کیرئیر میں تمام منتخب حکومتوں کے ساتھ تعلق رہا، کسی ایک سیاسی جماعت سے تعلق جوڑنا درست نہیں۔
فواد حسن فواد نے کہا کہ یقین دلاتا ہوں کہ پی آئی اے بند نہیں ہونے جارہی، ہم نے ایسے فیصلے کرلیے ہیں کہ پی آئی اے اڑتی رہے، حکومت کی پالیسی ہے کہ نجکاری والے اداروں کے کسی ملازم کو فارغ نہیں کیا جائے گا۔
''روز ویلٹ ہوٹل فروخت کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں''
وفاقی وزیر نجکاری کا کہنا تھا کہ جو کام تین سال میں نہیں ہوسکے تین ماہ میں ان کے پراسیس مکمل کرجاؤں گا، فیصلہ سازی نظر آئے گی، روز ویلٹ ہوٹل تین سال کے لئے نیویارک سٹی نے لیز کر رکھا ہے، ہوٹل کی فروخت کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔