4 ڈالر کی پینٹنگ لاکھوں ڈالر مالیت کی نکلی
1884 میں لکھی گئی کتاب ریمونا کے 1939 کے ایڈیشن کے لیے بنائی گئی یہ پینٹنگ طویل عرصے سے گمشدہ تھی
امریکا میں استعمال شدہ اشیاء کی دکان سے 4 ڈالر میں خریدی گئی ایک پینٹنگ 1 لاکھ 91 ہزار ڈالر میں نیلام کر دی گئی۔ یہ پینٹنگ این سی ویتھ نامی پینٹر کی تھی جو طویل عرصے سے گمشدہ تھی۔
ریمونا نامی یہ پینٹنگ ان چار پینٹنگز میں سے ایک تھی جو امریکی ریاست پینسلوینیا سے تعلق رکھنے والے فنکار نے ہیلن ہنٹ جیکسن کی 1884 میں لکھی گئی کتاب ریمونا کے 1939 کے ایڈیشن کے لیے بنائی گئی تھی۔
آکشن ہاؤس کا کہنا تھا کہ ماہرین کے مطابق یہ پینٹنگ طویل عرصے سے گمشدہ تھی جو بالآخر نیو ہیمپشائر سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کے پاس ملی۔
خاتون کا کہنا تھا کہ کہ انہوں نے یہ پینٹنگ مقامی استعمال شدہ اشیاء فروخت کرنے والی دکان سے خریدی تھی جو کچھ عرصہ دیوار پر لگی رہی اور بعد میں الماری میں رکھ دی گئی۔
انہیں اس پینٹنگ کی حقیقت کا علم اس کی تصویر فیس بک پر پوسٹ کرنے کے بعد ہوا جس کے بعد ان کو چیڈز فورڈ کے کیوریٹر اور امریکی ریاست مین میں لورین لوئس نامی سابق ویتھ کیوریٹر سے رابطہ کرنے کے لیے زور دیا گیا۔
خاتون نے پینٹنگ کی حقیقت کے متعلق تصدیق کے بعد اس کو نیلام کرنے کا فیصلہ کیا۔ پینٹنگ کی سب سے زیادہ بولی ڈیڑھ لاکھ ڈالر لگائی گئی اوربالآخر پینٹنگ کو 1 لاکھ 91 ہزار ڈالر میں نیلام کر دیا گیا۔