خطے کے مفاد میں ایران سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں سعودی عرب
امید ہے کہ ایران بھی خطے کو محفوظ بنانے کے لیے ہماری پیش کش کا سنجیدگی سے جائزہ لے گا، سعودی وزیر خارجہ
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ سعود الفیصل کا کہنا ہے کہ خطے میں امن اور تعلقات کی بہتری کے لئے ایران کے ساتھ مذاکرات کے لئے تیار ہیں۔
سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہزادہ سعود الفیصل کا کہنا تھا کہ ایران ہمارا ہمسایہ ملک ہے، دونوں ممالک کے درمیان اختلافات اور غلط فہمیوں کو مذاکرات کے ذریعے دور کیا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ ایران بھی خطے کو محفوظ بنانے کے لیے ہماری پیش کش کا سنجیدگی سے جائزہ لے گا، اس سے خطے میں خوشحالی اور استحکام آئے گا۔
سعودی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ انھوں نے اپنے ایرانی ہم منصب کو دورے کی دعوت دی ہے لیکن دوسری جانب سے ابھی تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے، ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف جب چاہیں سعودی عرب کے دورے پر آسکتے ہیں، ہم ان کے استقبال کے منتظر ہیں۔
واضح رہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان متعدد علاقائی مسائل پر اختلافات پائے جاتے ہیں۔ اگر صرف شام میں جاری بحران کی ہی بات کر لی جائے تو ایران بشارالاسد حکومت کی ہر طرح سے مدد کر رہا ہے جب کہ سعودی عرب شامی صدر کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے مسلح تحریک برپا کرنے والے باغیوں کا حامی ہے۔ اس کے علاوہ بحرین اور یمن کے حوالے سے بھی دونوں ممالک ایک دوسرے سے مخا لف سوچ رکھتے ہیں۔
سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہزادہ سعود الفیصل کا کہنا تھا کہ ایران ہمارا ہمسایہ ملک ہے، دونوں ممالک کے درمیان اختلافات اور غلط فہمیوں کو مذاکرات کے ذریعے دور کیا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ ایران بھی خطے کو محفوظ بنانے کے لیے ہماری پیش کش کا سنجیدگی سے جائزہ لے گا، اس سے خطے میں خوشحالی اور استحکام آئے گا۔
سعودی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ انھوں نے اپنے ایرانی ہم منصب کو دورے کی دعوت دی ہے لیکن دوسری جانب سے ابھی تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے، ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف جب چاہیں سعودی عرب کے دورے پر آسکتے ہیں، ہم ان کے استقبال کے منتظر ہیں۔
واضح رہے کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان متعدد علاقائی مسائل پر اختلافات پائے جاتے ہیں۔ اگر صرف شام میں جاری بحران کی ہی بات کر لی جائے تو ایران بشارالاسد حکومت کی ہر طرح سے مدد کر رہا ہے جب کہ سعودی عرب شامی صدر کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے مسلح تحریک برپا کرنے والے باغیوں کا حامی ہے۔ اس کے علاوہ بحرین اور یمن کے حوالے سے بھی دونوں ممالک ایک دوسرے سے مخا لف سوچ رکھتے ہیں۔