مانسہرہ زیادتی کیس کے تینوں ملزمان 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

مشتعل افراد نے ملزمان پر انڈے اور سیاہی پھینکنے کے علاوہ ان کی پھانسی کا بھی مطالبہ کیا۔


ویب ڈیسک May 14, 2014
تینوں ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے 12وین کی طالبہ کو گاڑی میں زیادتی کانشانہ بنایا اور پھر اسے سڑک پر پھینک کر فرار ہوگئے۔ فوٹو: فائل

مقامی عدالت نے گزشتہ روز طالبہ سے زیادتی کرنے والے تینوں ملزمان کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ہے۔

مانسہرہ پولیس گزشتہ روز چلتی گاڑی میں بارہویں جماعت کی طالبہ سے زیادتی کرنے والے 3 ملزمان قاری نصیر، فیضان اور حسین کو سول عدالت میں لائی۔ اس موقع پر عوام کی بڑی تعداد کمرہ عدالت اور باہر موجود تھی، جیسے ہی ملزمان کو عدالت لایا گیا وہاں موجود لوگ مشتعل ہوگئے اور انہوں نے ملزمان پر انڈے اور سیاہی پھینکی، انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملزمان کو فوری طور پر پھانسی دی جائے۔

پولیس نے سخت سیکیورٹی میں تینوں ملزمان کو سول جج کے رو برو پیش کیا اور ملزمان کے 7 روزہ جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی تاہم عدالت نے ملزمان کو 4 روزہ ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دیتے ہوئے آئندہ سماعت میں انہیں ہر صورت پیش کرنے کا حکم دیا۔ ریمانڈ ملنے کے باوجود پولیس مشتعل افراد کے حملے کے امکان کے پیش نظر ملزمان کو متعلقہ تھانے نہ لے جاسکی اور بالآخر ایک گھنٹے بعد انہیں تھانے منتقل کردیا گیا۔

واضح رہے کہ تینوں ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے 12 جماعت کی طالبہ کو چلتی گاڑی میں زیادتی کانشانہ بنایا اور پھر اسے سڑک پر پھینک کر فرار ہوگئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔