پیٹرولیم نرخوں میں اضافے سے مہنگائی بڑھنے لگی کم آمدن والا طبقہ شدید متاثر

ایک ہفتے میں 22 اشیائے ضروریہ مہنگی، 11سستی ، 16 کی قیمتوں میں استحکام رہا،مہنگائی کی سالانہ شرح ریکارڈ سطح کو چھو گئی


Irshad Ansari September 22, 2023
(فوٹو: فائل)

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے۔ اشیائے ضروریہ مہنگی ہونے لگیں، جس سے کم آمدن والا طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے۔

ملک میں ایک ہفتے مہنگائی کی شرح میں0.25 فیصد کمی کے بعد اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں پھر سے اضافہ ہونا شروع ہوگیا۔ حالیہ ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.93فیصد اضافہ ہوگیا جب کہ سالانہ بنیاد پر مہنگائی 38.66فیصد کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے، ملک میں مہنگائی سے 29ہزار 518 روپے سے 44 ہزار 175روپے ماہانہ آمدن رکھنے والا طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، جس کے لیے مہنگائی کی شرح 41فی صد رہی ہے۔

وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کی گئی مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق حالیہ ایک ہفتے کے دوران مجموعی طور پر 22 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور 11 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جب کہ 16 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق سالانہ بنیاد پر مہنگائی 38.99 فیصد ہوگئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک ہفتے میں چکن8.49، لہسن5.19، پیاز 3.02،پیٹرول 8.53فیصد، ڈیزل 5.54فیصد جب کہ ماچس کی ڈبیا 1.42 فیصدمہنگی ہوئی۔

اس کے علاوہ ایک ہفتےمیں ٹماٹر 11.11 فیصد،چائے کی پتی0.17،چینی3.57 فیصد،آلو1.89 فیصد،آٹا0.77 فیصد،گڑ0.62 فیصد ،سرسوں کا تیل0.45 فیصد ،دال چنا0.18فیصد اور ویجی ٹیبل گھی 0.31فیصد سستا ہوا ہے۔

اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدن رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میں38.27فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میں41فیصد، 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میں39.84فیصد، 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح 38.60فیصد رہی جب کہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح 34.28فیصدرہی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔