کینیڈا میں سکھ رہنما قتل کے بعد بی جے پی کے ارکان کے اوسان خطا ہوگئے
انتہا پسند ہندو جماعت بی جے پی کے رکن رامیش بدھوری نے غصہ بھارتی مسلمان رکن دانش علی پر نکالنا شروع کردیا
کینیڈا میں بھارت کی خفیہ ایجنسی ''را'' کے ہاتھوں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل کے بعد نئی دہلی میں لوک سبھا کے اجلاس کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ارکان کے اوسان خطا ہوگئے۔
لوک سبھا میں اجلاس کے دوران انتہا پسند ہندو جماعت بی جے پی کے رکن رامیش بدھوری نے غصہ بھارتی مسلمان رکن دانش علی پر نکالنا شروع کردیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق رامیش بدھوری نے لوک سبھا کے اجلاس کے دوران مسلمان رکن دانش علی کیخلاف انتہائی نازیبا زبان استعمال کی۔
اپنی تقریر کے دوران رامیش بدھوری نے مسلمان رکن کو"دہشتگرد، ملاں اور کٹو" کہہ کر مخاطب کیا۔خطاب کے دوران رامیش بدھوری نے مسلمان رکن کو غلیظ گالیاں بھی نکالیں۔ رامیش بدھوری کے ساتھ بیٹھے ایک اور ہندو رکن اپنے ساتھی کو روکنے کی بجائے مسکراتے رہے۔ اسپیکر لوک سبھا نے بھی انہیں غلیظ زبان استعمال کرنے سے روکنے کی بجائے مسلمان رکن دانش علی کو زبردستی بیٹھنے کا اشارہ کرتے رہے۔
انتہا پسندو ہندو رکن کی جانب سے یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے، اس سے قبل بھی لوک سبھا کے اجلاس میں مسلمانوں کیخلاف نفرت انگیز تقاریر کے دوران غلیظ زبان استعمال کی جاتی رہی ہے۔