برطانوی حکومت آئیندہ آنے والے وقتوں میں سگریٹ خریدنے پر پابندی لگانے پر غور کررہی ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی وزیر اعظم رشی سوناک ایسے اقدامات پر غور کر رہے ہیں جن سے اگلی نسل کی فلاح و بہبود کیلئے سگریٹ پر پابندی عائد ہوگی۔
رپورٹس کے مطابق برطانیہ بھی انسداد تمباکو نوشی کے اقدامات کے حوالے سے نیوزی لینڈ کی پیروی کرنے جارہا ہے جس نے گزشتہ سال اعلان کیا تھا جس میں یکم جنوری 2009 یا اس کے بعد پیدا ہونے والے ہر فرد کو تمباکو فروخت کرنے پر پابندی شامل ہے۔
برطانوی حکومت کے ترجمان نے کہا کہ ہم زیادہ سے زیادہ لوگوں کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتے ہیں کہ وہ 2030 تک سگریٹ نوشی سے دور رہنے کے اپنے عزائم کو پورا کریں، یہی وجہ ہے کہ ہم نے سگریٹ نوشی کی شرح کو کم کرنے کے لیے پہلے ہی کافی اقدامات کر رکھے ہیں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ ان اقدامات میں مفت ویپ کٹس، حاملہ خواتین کو سگریٹ چھوڑنے کی ترغیب دینے کے لیے ایک واؤچر سکیم اور سگریٹ میں کارڈز پیک داخل کرنے کے حوالے سے اقدامات شامل ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ زیر غور پالیسیاں اگلے سال کے متوقع انتخابات سے قبل رشی سوناک کی ٹیم کی جانب سے صارفین پر مرکوز ایک نئی مہم کا حصہ ہیں۔