بھارت کے عالمی عزائم

پاکستان جب بھی بھارتی جارحیت اور بھارتی دہشت گردی کی بات کرتا ہے تو دنیا اس سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کرتی


Editorial September 24, 2023
پاکستان جب بھی بھارتی جارحیت اور بھارتی دہشت گردی کی بات کرتا ہے تو دنیا اس سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کرتی۔ فوٹو:فائل

پاکستان کے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کی بنیاد ریاست جموں و کشمیر ہے، بھارت ریاست جموں کشمیر کے بارے میں سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل نہیں کر رہا ہے، مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ، اقوام متحدہ ریاست جموں و کشمیر کے حوالے سے اپنی پاس کردہ قراردادوں پر عمل درآمد یقینی بنائے، ہندو انتہاپسند بھارت میں بسنے والے مسلمانوں اور عیسائیوں کی نسل کشی کی دھمکی دے رہے ہیں، دنیا بھارتی دہشت گردی ختم کرائے اور مسئلہ کشمیر حل کرائے۔

نگران وزیراعظم نے تجویز پیش کی کہ بھارت اور پاکستان میں فوجی مبصرین کو دوبارہ تعینات کر دینا چاہیے۔ انھوں نے پاکستان کے اس موقف کا اعادہ کیا کہ ہم بھارت سمیت تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں، افغانستان کی سرزمین سے ہونے والی ہر قسم کی دہشت گردی روکنا پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔

نگران وزیراعظم نے عالمی صورتحال کے بارے میں کہا کہ یوکرین میں تنازع جاری ہے اور دنیا کے دیگر 50 مقامات پر بھی تنازعات ہیں۔ عالمی طاقتوں کے درمیان کشیدگی بڑھی ہے۔ ایک ایسے وقت میں نئے اور پرانے عسکری بلاکس اور جیو پالیٹکس بڑھ رہی جب معیشت کو اولیت ملنی چاہیے۔ عالمی معیشت تنزلی کا شکار ہے۔ بدترین انٹرسٹ ریٹ کساد بازاری کا باعث ہوسکتی ہے۔ کووڈ، تنازعات اور موسمیاتی تبدیلی نے کئی ممالک کی معیشت کو تباہ کر دیا ہے اور متعدد ممالک دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔

پاکستان اپنے تمام ہمسائیوں بشمول بھارت سے پرامن اور تعمیری تعلقات کا خواہاں ہے۔ جموں و کشمیر کا تنازع سلامتی کونسل کے پرانے تنازعات میں سے ایک ہے۔ بھارت نے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد سے گریز کیا ہے، جو کہتی ہیں کہ کشمیر کا حتمی فیصلہ وہاں کے لوگ اقوام متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے کریں گے۔انھوں نے کہا کہ 5 اگست 2019 سے بھارت نے جموں و کشمیر میں 9 لاکھ فوج تعینات کر رکھی ہے۔

بھارت نے لاک ڈاؤن، کرفیو نافذ کردیا اور کشمیر کے سیاسی رہنماؤں کو گرفتار کیا۔ پرامن احتجاج کو طاقت سے دبایا۔ جعلی مقابلوں میں معصوم کشمیریوں کو ماورائے قانون قتل کیا گیا۔ اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے اپنی قراردوں پر عمل درآمد یقینی بنائے۔ بھارت اور پاکستان میں فوجی مبصرین کو دوبارہ تعینات کردینا چاہیے۔ عالمی طاقتوں کو چاہیے کہ وہ نئی دہلی کو قائل کریں کہ پاکستان کی اسٹرٹیجک اور روایتی ہتھیاروں کے استعمال سے گریز کی پیش کش قبول کرے۔

انھوں نے کہا کہ افغانستان میں امن پاکستان کے لیے اسٹرٹیجک حوالے سے اہم ہے۔ پاکستان بھی عالمی برادری کی طرح افغانستان میں خواتین کے حقوق سے متعلق تشویش میں شامل ہے جب کہ افغانستان کے عوام کی انسانی بنیاد پر امداد کی وکالت بھی کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی اولین ترجیح ہے کہ افغانستان سے ہونے والی ہر قسم کی دہشت گردی روکنا ہے۔ پاکستان کالعدم ٹی ٹی پی(تحریک طالبان پاکستان)، داعش اور افغانستان سے سرگرم دیگر گروپوں کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔

پاکستان کے نگران وزیراعظم نے دنیا کے سب سے بڑے اور اہم فورم پر پاکستان کے موقف کو کھل کر بیان کیا ہے، پاکستان کے لیے بھارت اور افغانستان کی حکومتیں مسائل بڑھانے کا کام کررہی ہیں۔بھارت تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد نہیں کررہا ہے، پاکستان کے نگران وزیراعظم کا یہ کہنا درست ہے کہ تنازعہ کشمیر دونوں ملکوں کے لیے امن کی بنیاد ہے ، یعنی اگر یہ تنازعہ خوش اسلوبی سے طے ہوجاتا ہے تو بھارت اور پاکستان کے درمیان خوشگوار تعلقات قائم ہوجائیں گے۔

نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے نیویارک میں سرکاری نشریاتی ادارے کو انٹرویو بھی دیا ہے ، اس انٹرویو میں میں انھوں نے کینیڈا میں خالصتان کے حامی سکھ رہنما کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے پر مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے ہندوتوا ایجنڈے کے پیچھے چھپی گھناؤنی حقیقت دنیا کو جنگ کے شعلوں کی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔ بھارتی ایجنٹوں نے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کو قتل کیا، جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہم اس معاملے کو مختلف فورمز پر اٹھائیں گے اور اس لیے نہیں اٹھائیں گے کہ بھارت کے خلاف کوئی پروپیگنڈا کرنا چاہتے ہیں، ہم اس لیے یہ معاملہ اٹھا رہے ہیں کہ ہندوتوا کے سیاسی ایجنڈے کے پیچھے جو گھناؤنی حقیقت چھپی ہوئی ہے وہ اس خطے کے ساتھ ساتھ باقی دنیا کو بھی جنگ کے شعلوں کی لپیٹ میں لے سکتی ہے۔انھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ساتھ اس معاملے پر ہم نے کھل کر ہندوتوا کی سیاست اور پروپیگنڈا اور کینیڈا میں سکھ رہنما کی ٹارگٹ کلنگ پر اظہار خیال کیا ہے۔

نگران وزیراعظم نے کہا کہ ہندوتوا کے پروپیگنڈے کے خطے پر اثرات اور خصوصی طور پر جو اثرات بلوچستان میں آئے ہیں۔ وہاں جس قسم کی قتل و غارت گری ہم نے دیکھی ہے۔ جہاں براہ راست بھارتی ریاست ملوث پائی گئی ہے جس کے ہمیں ثبوت بھی ملے ہیں۔ ہم تو بھارت کا یہ چہرہ بھگت رہے ہیں۔

بھارت کے توسیع پسند عزائم کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں، اب یہعزائم کھل کر سامنے آ گئے ہیں، بی جے پی کے اقتدار میں بھارتی اسٹیبلشمنٹ پاکستان، نیپال، برطانیہ اورکینیڈا سمیت کئی دیگر ممالک میں عدم استحکام پیدا کر رہی ہے۔ کینیڈا میں خالصتان کے حامی سکھ لیڈر کا قتل اسی پالیسی کا تسلسل ہے۔ یہ معاملہ یہیں نہیں رکے گا بلکہ یورپ کے دیگر ممالک میں بھی اس قسم کی وارداتیں ہو سکتی ہیں۔

پاکستان اقوام عالم کو مسلسل آگاہ کرتا رہا ہے کہ وہ بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم پر نگاہ رکھیں اور بی جے پی کی انتہاپسند سوچ کو پروان نہ چڑھنے دیں، ورنہ یہ آگ جنوبی ایشیا سے نکل کر یورپ اور امریکا تک بھی پہنچ جائے گی۔اب وہی ہو رہا ہے، کینیڈا میں ہردیپ سنگھ کا قتل آغاز سمجھیں۔امریکا اور یورپ نے بھارت کی سرپرستی کی جس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ بھارت کی خفیہ ایجنسیوں کی مداخلت اب کینیڈا تک پھیل چکی ہے۔

ہردیپ سنگھ کے قتل کی سفاکانہ واردات کے بعد امریکا، برطانیہ، آسٹریلیا اور یورپی ممالک بھی خبردار ہوں کیونکہ آنے والے وقتوں میں بھارت ان ممالک کے امن و امان کو تباہ کیے بغیر نہیں چھوڑے گا۔ بہرحال دنیا کو احساس تو ہوا کہ پاکستان کی طرف سے بھارت پر اٹھائے جانے والے سوالات حقیقت پر مبنی تھے۔

آج سے دوسال قبل یورپی یونین میں فیک نیوز کے حوالے سے کام کرنے والے تحقیقی ادارے '' ای یو ڈس انفو لیب'' نے بھارت کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کرتے ہوئے انڈین کرونیکلز کے عنوان سے رپورٹ جاری کی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ کس طرح بھارتی نیٹ ورک گزشتہ 15 سال سے 750 جعلی مقامی میڈیا اور 10 مشکوک و پراسرار این جی اوز کے نیٹ ورک کے ذریعے یورپی یونین اور اقوام متحدہ پر اثر اندازہ ہوتا رہا۔

اسی پروپیگنڈہ کے ذریعے بھارت نے ایف اے ٹی ایف کو سیاست زدہ کر کے اسے اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کیا، اور دوسری طرف کلبھوشن جیسے کرداروں کے ذریعے پاکستان میں دہشت گردوں کی معاونت کی۔ بھارت طاقتور عالمی فورمز پر بھی اثرانداز ہو رہا ہے۔ یہی نہیں بلکہ وہ کھیلوں کی دنیا میں بھی اپنا اثر ورسوخ بنا رہا ہے۔ انٹرنیشنل کرکٹ میں بھارت نے انڈرورلڈ کو استعمال کیا۔ بھارتی فلم انڈسٹری میں بھی انڈرورلڈ متحرک ہے۔ بھارت افریقی ممالک میں بھی زیرزمین گروپوں کے ساتھ گٹھ جوڑ کرتا ہے۔اب کینیڈا کا معاملہ تو کھل کر سامنے آ گیا ہے۔

پاکستان تو بھارت کو پچھلے 76 برسوں سے بھگت رہا ہے۔ پاکستان کو دولخت کرنے میں بھارت نے جو کردار ادا کیا ہے اس سے پوری دنیا آگاہ ہے۔ بھارت نے پاکستان میں دہشت گردگروپوںاور تنظیموں کی پشت پناہی کی ہے۔ پاکستان میں جگہ جگہ بھارتی خفیہ ایجنسی کی دہشت گردی کے شواہد بکھرے ہوئے ہیں تو دوسری طرف بھارتی بحریہ کے حاضر سروس اعلیٰ افسر کلبھوشن یادیو کی پاکستانی جیل میں موجودگی اور اس کا اعترافی بیان پاکستان میں کی گئی دہشت گردانہ سرگرمیوں میں بھارت کے ملوث ہونے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

پاکستان جب بھی بھارتی جارحیت اور بھارتی دہشت گردی کی بات کرتا ہے تو دنیا اس سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کرتی۔ کینیڈا میں ہونے والے خالصتان کے حامی سکھ رہنما کے قتل کے بعد بھارت کے عالمی عزائم کھل کر سامنے آ چکے ہیں۔ پاکستان کا مؤقف سچ ثابت ہو چکا ہے۔ اقوام متحدہ میں نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے پاکستان کا مؤقف بڑے اچھے پیرائے میں بیان کیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں