افریقی ملک بینن میں اسمگل شدہ پیٹرول کے ڈپو میں آتشزدگی 35 ہلاکتیں
سستے داموں پیٹرول خریدنے والوں کی بڑی تعداد ڈپو پر موجود تھی
مغربی افریقی ملک بینن میں اسمگل شدہ سستے داموں فروخت ہونے والے ایندھن کے ڈپو میں اچانک آگ بھڑک اُٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے آس پاس کے گھروں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ آئل ڈپو غیر قانونی طور پر قائم کیا گیا تھا جہاں حفاظتی اقدامات نہ ہونے کے برابر تھے۔ موٹر سائیکل اور کار سوار یہاں سے اسمگل شدہ پیٹرول سستے داموں خریدتے تھے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ آئل ڈپو غیر قانونی طور پر قائم کیا گیا تھا جہاں حفاظتی اقدامات نہ ہونے کے برابر تھے۔ موٹر سائیکل اور کار سوار یہاں سے اسمگل شدہ پیٹرول سستے داموں خریدتے تھے۔
آئل ڈپو سے پیٹرول تھیلیوں اور بوتلوں میں دیا جا تا تھا۔ تھیلیوں کے پھٹنے سے پیٹرول پھیل گیا اور سگریٹ کی راکھ گرنے سے اس میں آگ بھڑک اُٹھی۔ آگ کے بلند شعلوں نے پورے ڈپو کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
دھماکوں کی آواز سے پورا علاقہ گونج اُٹھا۔ امدادی ٹیموں کے پہنچنے سے قبل ہی 35 افراد بری طرح جھلس کر ہلاک ہوگئے جب کہ درجنوں موٹر سائیکلیں، کاریں اور گھر بھی خاکستر ہوگئے۔
ایک درجن سے زائد زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں 6 افراد کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ بینن کا پڑوسی ملک نائیجیریا تیل کی دولت سے مالا مال ہے جہاں سے اسمگل ہوکر پیٹرول بینن کے قصبوں اور دیہاتوں میں نہایت سستے داموں فروخت ہوتا ہے۔