کالج سے بیدخلی کا چھپانے کیلیے ماں کو قتل کرنے والی طالبہ پر فرد جرم عائد

امریکی عدالت کیس کا فیصلہ 28 اکتوبر کو سنائے گی

امریکا میں 23 سالہ طالبہ نے ماں کو بیدردی سے قتل کردیا تھا، فوٹو: فائل

امریکی ریاست اوہائیو میں ایک طالبہ نے اپنی ماں کے سر پر لوہے کی راڈ مار کر صرف اس لیے قتل کردیا تھا کیوں کہ ماں کو اس کے کالج سے نکالے جانے کا پتا نہ چل جائے۔


امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق ریاست اوہائیو کی عدالت نے ماؤنٹ یونین یونیورسٹی کی 23 سالہ طالبہ سڈنی پال پر اپنی ماں کو 2020 میں بیدردی سے قتل کرنے کے الزام میں فرد جرم عائد کردی۔

طالبہ پر الزام تھا کہ پہلے اس نے والدہ کے سر پر لوہے کی راڈ ماری اور پھر گردن پر 30 بار چاقو کے وار کیے جس سے 50 سالہ برینڈا پاول کی موقع پر ہی موت واقع ہوگئی تھی۔


عدالت میں استغاثہ نے دعویٰ کیا کہ طالبہ کو کالج سے نکال دیا گیا تھا اور وہ نہیں چاہتی تھی کہ والدہ کو پتہ چلے۔ اس لیے ماں کو قتل کردیا۔

مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ قتل کی واردات سے فرد جرم عائد ہونے تک طالبہ کا 3 ماہرین نفسیات نے معائنہ کیا اور اسے شیزوفرینیا کی مریضہ قرار دیا تھا۔ رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی۔

اخبار دی سن کے مطابق کیس کا فیصلہ 28 اکتوبر 2023 کو جج کیلی میک لافلن سنائیں گے اور ممکنہ طور پر ذہنی صحت کی سہولت یا جیل میں قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

 
Load Next Story