کراچی ملازم نے دوران ڈکیتی ساتھیوں کے ساتھ ملکر ماں بیٹے کو قتل کردیا

ملزمان نے نشہ پلا کر بیہوش کیا اوررسی سے گلادبا کرلاشیں گھرکے کنویں میں ڈال دیں، مقتول کی حال ہی میں منگنی ہوئی تھی


Staff Reporter September 25, 2023
(فوٹو: فائل)

گھریلو ملازم نے ڈکیتی کے لیے ساتھیوں کے ساتھ مل کر گھر کے مالکان کو قتل کردیا۔ بعد ازاں تفتیش کے دوران اعتراف جرم کرلیا۔

ناظم آباد میں ملازم نے اپنے2ساتھیوں کے ساتھ مل کر گھرمیں ڈکیتی کی واردات کے دوران ماں بیٹے کے ہاتھ پاؤں باندھ کر نشہ آورمشروبات پلا کر بے ہوش کردیا اور دورانِ واردات سفاک ملزمان نے بزرگ خاتون اوراس کے بیٹے کو گلا دبا کرقتل کرکے لاشیں گھر کے کنویں میں ڈال دیں۔

گرفتارملازم اوراس کے ایک ساتھی نے تفتیش کے دوران اعتراف جرم کرلیا، جس کے بعد ان کی نشاندہی پرگھر کے کنویں سے مقتولین ماں بیٹے کی لاشیں نکال کر پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کردی گئی ہیں۔مقتول بیٹا گھرسے کیٹرنگ کا کام کرتا تھا اور حال ہی میں اس کی منگنی بھی ہوئی تھی ۔

ناظم آباد تھانے کی حدود ناظم آباد نمبر 4 بلاک اے مکان نمبر8/1 میں ملازم نے اپنے2 ساتھیوں کے ساتھ گھرمیں ڈکیتی کی واردات کے دوران بزرگ ماں 58 سالہ شائستہ زوجہ جمال اور اس کے بیٹے 37 سالہ عبدالہادی ولد جمال کے ہاتھ پاؤں باندھنےکےبعد نشہ آورمشروبات پلا کر بے ہوش کیا اور دوران واردات سفاک ملزمان نے بزرگ ماں اوراس کے بیٹے کو گلا دبا کر قتل کرنے کے بعد لاشیں گھر کے کنویں میں ڈال دیں ۔

ایس ایس پی سینٹرل فیصل عبداللہ چاچڑ نے ایکسپریس کو بتایا کہ 19 ستمبرکو ناظم آباد پولیس کو نور شفا نامی خاتون نے اپنے بھائی اوروالدہ کی گمشدگی کی اطلاع دی تھی اور بتایا تھا کہ ان کی والدہ اور بھائی سے ان کا آخری رابطہ 18 ستمبر کو ہوا تھا، اس کے بعد سے دونوں لاپتا ہیں۔

نور شفا نے بتایا کہ گھر میں دونوں گاڑیاں بھی موجود نہیں ہیں، جس پر پولیس نے تکنیکی معلومات کو بنیاد بنا کر ان کے ملازم اور دیگر افراد سے تفتیش کی۔ اس دوران فیصل نامی ملازم کے بیان اور تکنیکی معلومات میں فرق آنے پر پولیس کو اُس پر شک ہوا۔ فیصل سے مزید تفتیش کی گئی تو فیصل اور مقتول عبدالہادی کے بعد کچھ اورلوگوں کومشکوک پایا۔

بعد ازاں پولیس نے 23 ستمبر کو نورالشفا نامی خاتون کی مدعیت میں ان کی والدہ شائستہ جمال اور بھائی عبدالہادی کے اغوا کامقدمہ الزام نمبر23/411 درج کرکے ملازم فیصل کوگرفتار کرلیا ، جس کی نشاندہی پر اس کے ساتھی وحید کو بھی گرفتار کرلیا گیا، جس سے مزید تفتیش کی گئی تو اس نے انکشاف کیا کہ گرفتار ملزم فیصل اپنے 2 ساتھیوں وحید اورذیشان کے ساتھ منصوبہ بندی کرکے ڈکیتی کی نیت سے عبدالہادی کے گھر میں داخل ہوئے تھے۔

انہوں نے دورانِ واردات ماں بیٹے کو رسیوں سے باندھ کر گھرکی تلاشی لی، جس میں ملزمان کو صرف 18 ہزار روپے ملے ۔ ملزم فیصل، عبدالہادی کا ملازم تھا۔ جس نے شناخت کے خوف سے اپنے دونوں ساتھیوں کے ساتھ دورانِ ڈکیتی ماں بیٹے کو نشہ آورمشروبات پلا کر بے ہوش کردیا۔ بعد ازاں رسی سے گلا دبا کرقتل کرکے ان کی لاشیں گھر میں موجود پانی کے کنویں میں ڈال دیں اور کنویں کا ڈھکن بند کردیا۔

واردات کے بعد تینوں ملزمان گھر میں کھڑی 2 گاڑیاں ہائی روف اور ہنڈا سٹی بلیک اور اس کی فائل لے کر فرار ہوگئے۔ ملازم فیصل نے ائرپورٹ کے قریب جا کرمقتول عبدالہادی کے موبائل فون سے ایک میسج عبدالہادی کی بہن نور شفا کو بھیجا کہ وہ دبئی جا رہا ہے، جس کے بعد ملازم فیصل دوبارہ عبدالہادی کے گھر آکر لیٹ گیا تاکہ کسی کو اس پر شک نہ ہوسکے۔

پولیس کے مطابق مقتولین ماں بیٹے کی لاشیں کنویں سے نکال لی گئی ہیں ، جو چند روز پرانی ہونے کے وجہ سے انتہائی خراب حالت میں ہیں۔ ایس پی انویسٹی گیشن ڈسٹرکٹ سینٹرل ڈاکٹر عبدالحفیظ بگٹی کے مطابق سی ڈی آر سے ملازم فیصل کی مشکوک حرکات رپورٹ ہوئیں تھیں۔ ماں بیٹے کے قتل کے بعد گھر سے چوری کی جانے والی ایک گاڑی ملزمان نے کباڑیے کو فروخت کردی جب کہ دوسری گاڑی کے حوالے سے تفتیش کی جا رہی ہے۔

واردات کے دوران ملزمان نے گھر سے جو بھی سامان لوٹا، اس حوالے سے شفا نامی خاتون سے معلومات اکٹھی کی جائیں گی جب کہ گرفتار ملزمان کے تیسرے ساتھی کو پکڑنے کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں