اسرائیلیوں کے لیے امریکا جلد ویزہ فری ملک بن جائے گا

اس اہم پیشرفت کا اعلان رواں ہفتے کے آخر میں متوقع ہے

اسرائیلی شہریوں کو امریکا کے لیے ویزے کی ضرورت نہیں ہوگی، فوٹو: فائل

صدر جوبائیڈن نے اسرائیلی شہریوں کو بغیر ویزے کے امریکا میں داخل ہونے کی اجازت دینے پر غور شروع کردیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا اسرائیل کو ایک ایسے خصوصی کلب میں شامل کرنے کی تیاری کر رہا ہے جس میں وہ ممالک شامل ہیں جنھیں ویزے کے بغیر امریکا میں داخل ہونے کی اجازت ہے۔

اسرائیل کو آئندہ ہفتے تک امریکا کے ''ویزا ویور پروگرام'' میں شامل کیے جانے کا امکان ہے اور یہ وزیر خارجہ انٹونی کے حکم پر عمل لایا جائے گا جن سے اسرائیلی وزیر خارجہ نے درخواست کی تھی۔


امریکا کے ویزہ ویور پروگرام میں 40 کے قریب زیادہ تر یورپی اور ایشیائی ملکوں کے شہریوں کو بغیر ویزے 3 ماہ کے لیے امریکا آنے کی اجازت ہے اور اب اسرائیلی شہریوں کو بھی امریکا کے لیے ویزے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

عالمی خبر رساں ادارے سے گفتگو میں 5 امریکی اعلٰی عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اسرائیل کو ویزا ویور پوگرام میں شامل کرنے کا اعلان جمعرات تک متوقع ہے۔

یہ توقع بھی ظاہر کی جاری ہے کہ امریکی وزیر خارجہ آئندہ روز اسرائیل کو ویزا ویور پروگرام کا حصہ بنانے کی سفارش صدر جوبائیڈن کو پیش کریں گے۔

واضح رہے کہ امریکا نے اسرائیل کا اہم اتحادی ہونے کی حیثیت سے گزشتہ چند برسوں میں کئی عرب ممالک کے سفارتی تعلقات اسرائیل کے ساتھ بحال کروائے ہیں اور اب سعودیہ سے معاہدے کے لیے بھی ثالثی کا کردار ادا کر رہا ہے۔
Load Next Story