جامعہ سلور جوبلی گیٹ 6 سال سے بند مسکن گیٹ پر ٹریفک جام رہنے لگا

گاڑیوں میں کراچی یونیورسٹی آنے والے ہزاروں افراد مجبوراً مسکن گیٹ سے آتے ہیں


Safdar Rizvi May 15, 2014
گیٹ2فٹ بلندنصب کیا گیا، کوئی بھی نیچے سے آسکتا ہے، ٹریفک جام سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگنے لگیں،گیٹ ناقص حکمت عملی کے سبب نہیں کھولاجارہا۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

جامعہ کراچی کی انتظامی غفلت کے سبب یونیورسٹی کی شناخت سلورجوبلی گیٹ گزشتہ 6 برس سے بند ہے، پچھلے ڈیڑھ سال سے سلورجوبلی گیٹ تعمیرات کے نام پر بند پڑا ہے، روزانہ گاڑیوں میں جامعہ کراچی آنے والے ہزاروں افراد مسکن گیٹ سے آتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق کراچی یونیورسٹی میں آمدورفت کے لیے صرف ایک مرکزی گیٹ کے استعمال کے سبب مسکن گیٹ اوراس سے ملحقہ علاقے گلشن اقبال میں ٹریفک جام معمول بن چکا ہے مسکن گیٹ کے اندر اور باہرگاڑیوں کی طویل قطاریں لگی رہتی ہیں جو نہ صرف یونیورسٹی کے اندرونی و داخلی حصے بلکہ بیرون یونیورسٹی مسکن چورنگی پر ٹریفک کی روانی کو متاثرکرتی ہے، یونیورسٹی کا شعبہ انجینئرنگ سلورجوبلی گیٹ کی تعمیر کے بعد اسے انتظامیہ کے حوالے کرنے کو تیار نہیں ہے قابل ذکر امر یہ ہے کہ سلور جوبلی گیٹ کی تعمیر میں ایک نقص سامنے آیا ہے نیاگیٹ زمین کی سطح سے 2 فٹ بلند نصب کیا گیا ہے جس سے کوئی بھی شخص گیٹ کے نیچے سے یونیورسٹی کے اندر اور باہر جاسکتا ہے۔

ناقص حکمت عملی کے سبب گیٹ تعمیر ہونے کے باوجود کھولانہیں جارہا واضح رہے کہ سلورجوبلی گیٹ کی تعمیرایک نجی بینک کی فنڈنگ سے کی گئی ہے اوراس کی تعمیر کاکام یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے انجمن اساتذہ کے سابق صدر پروفیسر سہیل برکاتی کے سپرد کیا گیا ہے جو حیوانیات کے پروفیسر ہیں کئی برس قبل ریٹائر ہوئے تھے اور اب کنٹریکٹ میں توسیع کے بعد شیخ الجامعہ کے مشیر ہیں،سہیل برکاتی گیٹ یونیورسٹی کے حوالے کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے،یاد رہے کہ جامعہ کراچی کا سلورجوبلی گیٹ 26 اگست 2008 میں 2 طلبا تنظیموں کے خونریز تصادم کے بعد تحفظ کا جواز بناکربند کردیاگیا تھا اور بعدازاں تعمیر کے بہانے یونیورسٹی کا مرکزی گیٹ تاحال بند ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں