کرکٹرز کو سپرفٹ بنانے کی کوششیں عروج پر پہنچ گئیں

سیڑھیوں پر بھاگنے کے بعد کمر میں پیرا شوٹ باندھ کر دوڑانے کی مشقوں کاآغاز


ٹنس میں بہتری کیلیے قومی کرکٹرز کی بھرپور کوششیں جاری ، لاہور میں آل رائونڈر شاہد آفریدی جم ٹریننگ کررہے ہیں۔

کنڈیشننگ کیمپ میں جدید ٹریننگ سے پاکستانی کرکٹرز کو سپرفٹ بنانے کی کوششیں عروج پر پہنچ گئیں۔

گذشتہ روز سیڑھیوں پر بھاگنے کے بعد کھلاڑیوں کی کمر میں پیرا شوٹ باندھ کر دوڑانے کی مشقوں کا بھی آغاز کیا گیا۔پیسر محمد عرفان ہر مقابلے میں ساتھی پلیئرز کو پیچھے چھوڑتے رہے۔ اکیڈمی کوچ محمد اکرم کے مطابق سخت ٹریننگ کے نتائج ایک سال تک نظر آنا شروع ہو جائیں گے۔



تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹرز کی فٹنس کو مثالی بنانے کیلیے کنڈیشننگ کیمپ 6 مئی سے لاہور میں جاری ہے، اس دوران کھلاڑیوں کو 2 گروپس پی سی بی پینتھرز اور ٹائیگرز میں تقسیم کر کے الگ سیشنز میں ٹریننگ کرائی جا رہی ہے۔گذشتہ روز قذافی اسٹیڈیم میں ٹائیگرز نے2 گھنٹے سے زائد وقت تک سخت ترین ٹریننگ کی۔محمد اکرم نے پانچ کھلاڑیوں کی کمر کے ساتھ پیرا شوٹ باندھ کر انھیں دیگرکے ساتھ بھاگنے کا ہدف دیا، فٹنس مسائل سے نجات پانے والے محمد عرفان سب سے آگے رہے، اس دوڑ میں شاہد آفریدی، شان مسعود اور انور علی بھی نمایاں رہے۔



یاد رہے کہ2 روز قبل کھلاڑیوں کو سرفراز نواز انکلوژر کی 26سیڑھیاں40بار بھاگ کر چڑھنے کی پریکٹس بھی کرائی گئی تھی۔ دریں اثنا محمد اکرم نے کہا ہے کہ فزیکل ٹریننگ کے مثبت اثرات ایک سال تک نظر آنا شروع ہو جائیں گے۔



نمائندہ''ایکسپریس'' سے بات چیت میں انھوں نے کہا کہ کھلاڑیوں کی فٹنس میں غیر معمولی اضافہ کرنے کیلیے پوری دنیا میں اسی انداز سے ٹریننگ کرائی جاتی ہے، حیران کن طور پاکستان میں ایسا پہلی بار ہوا، اکرم نے کہا کہ کھلاڑیوں کو سپر فٹ بنانے کی کوششوں کا یہ تو صرف آغاز ہے، پلیئرز کو اسی طرح کے مزید نئے ٹاسک دیے جائینگے۔ ایک سوال پرسابق پیسر نے کہا کہ کیمپ میں ٹریننگ سے پلیئرز بھر پور لطف اندوز ہو رہے ہیں تاہم راتوں رات فٹنس میں بہتری نہیں آ سکتی اس کیلیے وقت درکارہے، مجھے امید ہے کہ ایک سال تک نمایاں فرق نظر آئے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں