آذربائیجان کے آئل ڈپو میں دھماکا20 افراد ہلاک اور 200 زخمی

آگ نگورنو کاراباخ کے آئل ڈپو میں لگی جس کے بعد 13 ہزار سے زائد شہری آرمینیا میں پناہ کے لیے داخل ہوگئے

نگورنوکاراباخ کے آئل ڈپو میں لگنے والی آگ میں 200 افراد زخمی بھی ہوئے، فوٹو: رائٹرز

آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان متنازع علاقے نگورنو کاراباخ کے ایک آئل ڈپو میں دھماکے کے بعد خوفناک آگ بھڑک اُٹھی جس کے نتیجے میں 20 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آرمینیا کی حکومت کا کہنا ہے کہ آئل ڈپو میں لگنے والی آگ میں زخمیوں کی تعداد 200 سے تجاوز کرگئی اور اکثر کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

وزارت صحت کا کہنا ہے کہ امدادی کاموں کے دوران جائے وقوعہ سے 13 لاشیں ملیں جب کہ 7 دیگر افراد نے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دوران علاج اسپتال میں دم توڑ دیا۔


آرمینیا کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کے بعد نگورنو کاراباخ سے 13 ہزار 350 بے گھر افراد زبردستی ہمارے ملک میں داخل ہوئے جنھیں رہائش کے ساتھ دیگر سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔

یاد رہے کہ نگورنو کاراباخ کو عالمی سطح پر آذربائیجان کا علاقہ تسلیم کیا جاتا ہے تاہم یہاں زیادہ تر آرمینیائی باشندے رہتے ہیں اور 1990 میں سویت یونین کے خاتمے پر علیحدگی پسند نگورنو کاراباخ پر قبضہ کرکے آمینیا میں شامل ہوگئے تھے۔

جس کے بعد سے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان کئی جھڑپیں بھی ہوئیں اور گزشتہ برس 19 ستمبر کو آذربائیجان کی فوج نے نگورنو کاراباخ کا کنٹرول حاصل کرلیا تھا۔

تاہم روس نے ثالثی کا کردار ادا کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان جنگ کو رکوایا اور نگورنو کاراباخ میں امن دستے تعینات کیے گئے۔ اس وقت بھی بھی نگورنو کاراباخ میں 2 ہزار امن اہلکار تعینات ہیں۔
Load Next Story