بحریہ ٹائون کے تحت 178 شہدا کے لواحقین میں چیک کی تقسیم
فیکٹری میں آتشزدگی قومی سانحہ ہے،حکومت بھی جلد معاوضہ دیگی، گورنر،وزیراعلیٰ سندھ
KINSHASA:
گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ بلدیہ ٹائون کا واقعہ قومی سانحہ ہے۔
جو کہ دنیا کی صنعتی تاریخ میں دوسرا بڑا حادثہ ہے جس نے ہر پاکستانی کے دل کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
جس وقت سے فیکٹری میں لگنے والی آگ میں 35 سے زائد افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات موصول ہوئیں اس وقت سے صدر زرداری اور متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین مسلسل رابطے میں رہے اور مسلسل خبر لیتے رہے ساتھ ہی یہ ہدایت بھی دی کہ تمام وسائل بروئے کار لاکر لوگوں کو بچا یا جائے۔
وہ گورنر ہائوس میں بحریہ ٹائون کی جانب سے سانحہ بلدیہ ٹائون میں ہونے والے 178 شہیدوں کے لواحقین کو 2،2، لاکھ اور 4 زخمیوں میں ایک ایک لاکھ روپے کے چیک دینے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ قائم علی شاہ ، پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما فریال تالپور ، بحریہ ٹائون کے زین ملک ، صوبائی وزراء آغا سراج درانی ، ڈاکٹر صغیر احمد ، عبدالحسیب خان ، فیصل سبزواری ، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی سمیت اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔
اس موقع پر بعض رقت آمیز مناظر بھی دیکھنے میں آئے کئی خواتین چیک وصول کرتے ہوئے اپنے پیاروں کی یاد میں فریال تالپور سے لپٹ کر روتی رہیں جسے دیکھ کر تمام لوگ آبدیدہ ہوگئے ۔ گورنر سندھ نے کہا کہ صدر مملکت نے فریال تالپور کی ذمے داری لگائی کہ وہ خود اس سلسلے میں کوششیں کریں جس کے بعد سے فریال تالپور صوبائی حکومت سے مسلسل رابطے میں رہی ہیں۔
فریال تالپور نے ہی جب بحریہ ٹائون کے سربراہ ملک ریاض سے درخواست کی کہ وہ دکھ اور تکلیف کی اس گھڑی میں آگے آئیں جس پر انھوں نے فوراً ہی معاوضے کا اعلان کردیا تھا ۔ فریال تالپور نے حکومت سندھ کو ہدایت کی ہے کہ جیسے جیسے لوگوں کی شناخت ہوتی جائے انھیں معاوضہ دیا جائے۔ گورنر نے کہا کہ یہ پوری قوم کے لیے تکلیف کا لمحہ ہے پاکستان کی حکومت اور تما م سیاستدان آپ کے ساتھ ہیں ۔
حکومت سندھ بھی دو تین روز میں لواحقین کو معاوضہ ادا کردے گی جبکہ وزیراعظم کی جانب سے اعلان کردہ رقم بھی جلد از جلد ورثاء کو موصو ل ہوجائے گی ۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ ہمارے پاس الفاظ نہیں کہ اس سانحے کے سلسلے میں کچھ کہہ سکیں یہ عظیم سانحہ ہے، سانحے کی تہہ میں جائے بغیر کچھ نہیں کہا جاسکتا،تحقیقات ہورہی ہے۔بحریہ ٹائون کے زین ملک نے کہا کہ ملک ریاض نے اپنی پوری زندگی سماجی کاموں کے لیے وقف کر رکھی ہے جیسے جیسے کلیئرنس آتی رہے گی چیک جاری کیے جاتے رہیں گے۔ بعدازں فریال تالپور نے سانحہ بلدیہ کے متاثرین میں چیک تقسیم کیے ۔
گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ بلدیہ ٹائون کا واقعہ قومی سانحہ ہے۔
جو کہ دنیا کی صنعتی تاریخ میں دوسرا بڑا حادثہ ہے جس نے ہر پاکستانی کے دل کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
جس وقت سے فیکٹری میں لگنے والی آگ میں 35 سے زائد افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات موصول ہوئیں اس وقت سے صدر زرداری اور متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین مسلسل رابطے میں رہے اور مسلسل خبر لیتے رہے ساتھ ہی یہ ہدایت بھی دی کہ تمام وسائل بروئے کار لاکر لوگوں کو بچا یا جائے۔
وہ گورنر ہائوس میں بحریہ ٹائون کی جانب سے سانحہ بلدیہ ٹائون میں ہونے والے 178 شہیدوں کے لواحقین کو 2،2، لاکھ اور 4 زخمیوں میں ایک ایک لاکھ روپے کے چیک دینے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ قائم علی شاہ ، پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما فریال تالپور ، بحریہ ٹائون کے زین ملک ، صوبائی وزراء آغا سراج درانی ، ڈاکٹر صغیر احمد ، عبدالحسیب خان ، فیصل سبزواری ، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی سمیت اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔
اس موقع پر بعض رقت آمیز مناظر بھی دیکھنے میں آئے کئی خواتین چیک وصول کرتے ہوئے اپنے پیاروں کی یاد میں فریال تالپور سے لپٹ کر روتی رہیں جسے دیکھ کر تمام لوگ آبدیدہ ہوگئے ۔ گورنر سندھ نے کہا کہ صدر مملکت نے فریال تالپور کی ذمے داری لگائی کہ وہ خود اس سلسلے میں کوششیں کریں جس کے بعد سے فریال تالپور صوبائی حکومت سے مسلسل رابطے میں رہی ہیں۔
فریال تالپور نے ہی جب بحریہ ٹائون کے سربراہ ملک ریاض سے درخواست کی کہ وہ دکھ اور تکلیف کی اس گھڑی میں آگے آئیں جس پر انھوں نے فوراً ہی معاوضے کا اعلان کردیا تھا ۔ فریال تالپور نے حکومت سندھ کو ہدایت کی ہے کہ جیسے جیسے لوگوں کی شناخت ہوتی جائے انھیں معاوضہ دیا جائے۔ گورنر نے کہا کہ یہ پوری قوم کے لیے تکلیف کا لمحہ ہے پاکستان کی حکومت اور تما م سیاستدان آپ کے ساتھ ہیں ۔
حکومت سندھ بھی دو تین روز میں لواحقین کو معاوضہ ادا کردے گی جبکہ وزیراعظم کی جانب سے اعلان کردہ رقم بھی جلد از جلد ورثاء کو موصو ل ہوجائے گی ۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ ہمارے پاس الفاظ نہیں کہ اس سانحے کے سلسلے میں کچھ کہہ سکیں یہ عظیم سانحہ ہے، سانحے کی تہہ میں جائے بغیر کچھ نہیں کہا جاسکتا،تحقیقات ہورہی ہے۔بحریہ ٹائون کے زین ملک نے کہا کہ ملک ریاض نے اپنی پوری زندگی سماجی کاموں کے لیے وقف کر رکھی ہے جیسے جیسے کلیئرنس آتی رہے گی چیک جاری کیے جاتے رہیں گے۔ بعدازں فریال تالپور نے سانحہ بلدیہ کے متاثرین میں چیک تقسیم کیے ۔