نیا X وائرس کورونا سے زیادہ مہلک ثابت ہوسکتا ہے برطانوی ماہرِ صحت
ایکس وائرس کا ابھی تک کوئی علاج دستیاب نہیں ہوسکا ہے، عالمی ادارہ صحت
برطانیہ کی ایک ماہر صحت نے خبردار کیا ہے کہ نیا ایکس وائرس کورنا وبا سے زیادہ مہلک وبا کا سبب بن سکتا ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانیہ کی ویکسین ٹاسک فورس کی سابق سربراہ کیٹ بنگھم نے ڈیلی میل کو دیے گئے ایک انٹرویو میں بتایا کہ وائرس جس کا نام عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے X تجویز کیا گیا ہے، کورونا وبا سے زیادہ مہلک وبا کا سبب بن سکتا ہے۔
کیٹ بنگھم نے مزید کہا کہ نیا وائرس 1919-1920 کے تباہ کن ہسپانوی فلو جیسا ہو سکتا ہے۔ دوسری جانب ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ ایکس وائرس، بیکٹیریا یا فنگس کچھ بھی ہوسکتا ہے جس کا ابھی تک کوئی علاج دستیاب نہیں۔
تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کیٹ نے مزید کہا کہ 1918 سے 1919 کے فلو کی وبا نے دنیا بھر میں کم از کم 50 ملین افراد کو ہلاک کیا جو کہ پہلی جنگ عظیم میں ہلاک ہونے والے افراد سے زیادہ تعداد تھی۔ اور اس وائرس سے بھی اسی پیمانے پر تباہی آسکتی ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانیہ کی ویکسین ٹاسک فورس کی سابق سربراہ کیٹ بنگھم نے ڈیلی میل کو دیے گئے ایک انٹرویو میں بتایا کہ وائرس جس کا نام عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے X تجویز کیا گیا ہے، کورونا وبا سے زیادہ مہلک وبا کا سبب بن سکتا ہے۔
کیٹ بنگھم نے مزید کہا کہ نیا وائرس 1919-1920 کے تباہ کن ہسپانوی فلو جیسا ہو سکتا ہے۔ دوسری جانب ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ ایکس وائرس، بیکٹیریا یا فنگس کچھ بھی ہوسکتا ہے جس کا ابھی تک کوئی علاج دستیاب نہیں۔
تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کیٹ نے مزید کہا کہ 1918 سے 1919 کے فلو کی وبا نے دنیا بھر میں کم از کم 50 ملین افراد کو ہلاک کیا جو کہ پہلی جنگ عظیم میں ہلاک ہونے والے افراد سے زیادہ تعداد تھی۔ اور اس وائرس سے بھی اسی پیمانے پر تباہی آسکتی ہے۔