کراچی 5 افراد کے مقدمہ قتل میں 2 ملزمان کی اپیل منظور بری کرنے کا حکم
مرکزی گواہ 3 سال تک پیش نہیں ہوا، عدالت نے ملزمان کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم دے دیا
سندھ ہائی کورٹ نے 5 افراد کے مقدمہ قتل میں 2 ملزمان کی سزاؤں کے خلاف اپیلیں منظور کرتے ہوئے بری کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس کے کے آغا کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے 5 افراد کے مقدمہ قتل میں ملوث 2 ملزمان سلطان عرف جبل اور عارف عرف ماما کی سزاؤں کے خلاف اپیل پر فیصلہ سنادیا۔ عدالت نے ملزمان کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم دیا۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ مرکزی گواہ 3 سال تک عدالت پیش نہیں ہوا۔ گواہوں کے بیانات میں تضادات ہیں۔ ملزمان کو کسی اور مقدمے میں ملوث نہ ہونے کی صورت میں رہا کردیا جائے۔ مدعی نیوی اہل کار نے پولیس کو بیان میں کہا تھا کہ ملزمان نے میرے 2 بھائیوں جاوید، اسماعیل، ماموں تاج محمد اور 2 کزنز شعیب اور فیصل کو قتل کیا تھا۔
مدعی نے بیان میں مزید کہا تھا کہ مجھے فون پر اطلاع ملی کہ میرے رشتے داروں کی لاشیں سول اسپتال پہنچ گئی ہیں۔ استغاثہ کے مطابق ملزمان سلطان عرف جبل اور عارف عرف ماما کو ماتحت عدالت نے عمر قید اور جرمانوں کی سزا سنائی تھی۔ ملزمان کا تعلق لیاری گینگ وار سے ہے، جو علاقے میں دہشت پھیلاتے تھے۔ 10 مارچ 2014ء کو ملزمان نے موچکو تھانے کی حدود میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر 5 افراد کو قتل کیا تھا۔
جسٹس کے کے آغا کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے 5 افراد کے مقدمہ قتل میں ملوث 2 ملزمان سلطان عرف جبل اور عارف عرف ماما کی سزاؤں کے خلاف اپیل پر فیصلہ سنادیا۔ عدالت نے ملزمان کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم دیا۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ مرکزی گواہ 3 سال تک عدالت پیش نہیں ہوا۔ گواہوں کے بیانات میں تضادات ہیں۔ ملزمان کو کسی اور مقدمے میں ملوث نہ ہونے کی صورت میں رہا کردیا جائے۔ مدعی نیوی اہل کار نے پولیس کو بیان میں کہا تھا کہ ملزمان نے میرے 2 بھائیوں جاوید، اسماعیل، ماموں تاج محمد اور 2 کزنز شعیب اور فیصل کو قتل کیا تھا۔
مدعی نے بیان میں مزید کہا تھا کہ مجھے فون پر اطلاع ملی کہ میرے رشتے داروں کی لاشیں سول اسپتال پہنچ گئی ہیں۔ استغاثہ کے مطابق ملزمان سلطان عرف جبل اور عارف عرف ماما کو ماتحت عدالت نے عمر قید اور جرمانوں کی سزا سنائی تھی۔ ملزمان کا تعلق لیاری گینگ وار سے ہے، جو علاقے میں دہشت پھیلاتے تھے۔ 10 مارچ 2014ء کو ملزمان نے موچکو تھانے کی حدود میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر 5 افراد کو قتل کیا تھا۔