گذشتہ مالی سال ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز کی مالیت میں 81 فیصد اضافہ ہوااسٹیٹ بینک

آر ٹی جی ایس نے 49 لاکھ ٹرانزیکشنز کو پروسیس کیا جن کی مالیت 640 ٹریلین روپے سے زائد رہی، مرکزی بینک


ویب ڈیسک September 27, 2023
فوٹو: فائل

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نےملک میں ہونے والی ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز کی تفصیلات جاری کردیں۔

مرکزی بینک کے مطابق مالی سال 2022-23 میں ملک میں ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز میں اضافے کا رجحان برقرار رہا اور ڈیجیٹل ذرائع سے رقوم کے لین دین میں حجم کے اعتبار سے 57 فیصد اور مالیت کے حساب سے 81 فیصد اضافہ ہوا۔

گذشتہ مالی سال کے دوران ای بینکنگ ٹرانزیکشنز میں 29 فیصداور مالیت میں 21 فیصد اضافہ ہوا، اسی طرح برانچ لیس بینکنگ ٹرانزیکشنز میں 28فیصد اور اس کی مالیت میں 45 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا۔

انٹرنیٹ بینکنگ صارفین کی تعداد 15 فیصد، موبائل بینکنگ صارفین کی تعداد 30 فیصد بڑھی، علاوہ ازیں برانچ لیس بینکنگ موبائل ایپ صارفین کی تعداد میں سب سے زیادہ 42 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق ڈیجیٹل بینکنگ میں صارفین کی تعدادبڑھانے میں الیکٹرانک منی انسٹی ٹیوشنز نے مثبت کردار ادا کیا، پاکستان ریئل ٹائم گراس سیٹلمنٹ سسٹم اور اسٹیٹ بینک کے 'راست 'پیمنٹ سسٹم نے ٹرانزیکشنز میں سہولت فراہم کی۔

آر ٹی جی ایس نے 49 لاکھ ٹرانزیکشنز کو پروسیس کیا جن کی مالیت 640 ٹریلین روپے سے زائد رہی جبکہ راست کے ذریعے ساڑھے 15 کروڑ ٹرانزیکشنز ہوئیں جن کی مالیت 32 کھرب روپے رہی۔

پی او ایس کے ذریعے 19 کروڑ 93 لاکھ، اے ٹی ایمز کے ذریعے 80 کروڑ 97 لاکھ ٹرانزیکشنز ہوئیں، جبکہ کاغذ پر مبنی لین دین میں مالی سال 23ء میں 4 فیصد سے زائد جبکہ گذشتہ پانچ برسوں میں 20 فیصد کمی آئی۔

اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ ادائیگی کارڈز استعمال کرتے ہوئے ای کامرس ٹرانزیکشنز کی تعداد 31.8 ملین اور مالیت 142 ارب روپے رہی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں