بیت المقدس کو ہی فلسطین کا دارالحکومت تسلیم کیا جائے سعودی عرب

اسرائیل کو چار جون 1967 میں جانے کا عہد کرنا ہوگا، سعودی ولی عہد کی زیر صدارت کابینہ اجلاس کا متفقہ فیصلہ

فوٹو انٹرنیٹ

سعودی عرب نے واضح کیا ہے کہ مسئلہ فلسطین کے بغیر مشرقِ وسطیٰ میں امن ممکن نہیں اور اسرائیل کو چار جون کی حدود میں جانا ہوگا۔

عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں متفقہ فیصلہ کیا گیا کہ اسرائیل کو چار جون 1967 کی حدود میں جانے کا عہد کرنا ہوگا۔

کابینہ نے متفقہ فیصلہ کیا کہ مسئلہ فلسطین کے حل کے بغیر مشرق وسطیٰ میں امن ممکن نہیں ہے، سعودی عرب کے مطالبے کا واحد مقصد فسلطینی عوام کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب میں پہلی بار کسی اسرائیلی وزیر کی اعلانیہ آمد


کابینہ نے مطالبہ کیا کہ مشرقی بیت المقدس کو ہی فلسطین کا دارالحکومت تسلیم کیا جائے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب نے گزشتہ روز فلسطین میں اپنا پہلا سفیر مقرر کیا ہے جبکہ چند گھنٹوں قبل اسرائیل کے وزیر کی سعودی عرب اعلانیہ آمد بھی ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب نے پہلی بار فلسطین میں اپنا سفیرمقرر کردیا

اس سے قبل اسرائیلی وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں دعویٰ کیا تھا کہ سعودی عرب جلد اسرائیل کو تسلیم کرلے گا جس کے بعد مزید ممالک بھی اسرائیل کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کریں گے۔
Load Next Story