سرچ انجن ’گوگل‘ 25 برس کا ہوگیا
سرچ انجن کی بنیاد 1998 میں لیری پیج اور سرجی برن نے رکھی تھی
دنیا کا سب سے بڑا سرچ انجن 'گوگل' آج اپنی 25 ویں سالگرہ منارہا ہے۔
گوگل کی پچیسویں سالگرہ کے موقع پر گوگل کا ڈوڈل بھی تبدیل ہوگیا اور 25 کا نمبر درمیان میں نظر آنے لگا۔ گوگل کا قیام 27 ستمبر 1998 میں عمل میں آیا تھا جس کی بنیاد اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے کمپیوٹر سائنس پروگرام میں ڈاکٹریٹ کے طالب علموں لیری پیج اور سرجی برن نے رکھی تھی۔
دونوں نے ایک بہتر سرچ انجن تیار کرنے کے لیے انتھک محنت کی۔ انہوں نے گوگل کا پہلا دفتر کرائے کے گیراج میں قائم کیا تھا اور آج گوگل ایپل کے بعد دنیا کی سب سے امیر ترین کمپنی بن چکا ہے۔
آج شاید ہی کوئی ملک ایسا ہو جہاں گوگل پر چیزیں سرچ نہ کی جاتی ہوں، یوٹیوب پر ویڈیوز نہ دیکھی جاتی ہوں، جی میل سے ای میل نہ کی جاتی ہو اور اینڈروئیڈ آپریٹنگ سسٹم کے ذریعے اسمارٹ فونز نہ چلائے جاتے ہوں۔
آج 160 ممالک میں گوگل کے 4 ارب 50 کروڑ صارفین موجود ہیں۔ آج گوگل سیکڑوں نہیں تو درجنوں سروسز تو ضرور فراہم کر رہا ہے اور ویب سرچنگ ان میں سے صرف ایک ہے۔
گوگل کی پچیسویں سالگرہ کے موقع پر گوگل کا ڈوڈل بھی تبدیل ہوگیا اور 25 کا نمبر درمیان میں نظر آنے لگا۔ گوگل کا قیام 27 ستمبر 1998 میں عمل میں آیا تھا جس کی بنیاد اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے کمپیوٹر سائنس پروگرام میں ڈاکٹریٹ کے طالب علموں لیری پیج اور سرجی برن نے رکھی تھی۔
دونوں نے ایک بہتر سرچ انجن تیار کرنے کے لیے انتھک محنت کی۔ انہوں نے گوگل کا پہلا دفتر کرائے کے گیراج میں قائم کیا تھا اور آج گوگل ایپل کے بعد دنیا کی سب سے امیر ترین کمپنی بن چکا ہے۔
آج شاید ہی کوئی ملک ایسا ہو جہاں گوگل پر چیزیں سرچ نہ کی جاتی ہوں، یوٹیوب پر ویڈیوز نہ دیکھی جاتی ہوں، جی میل سے ای میل نہ کی جاتی ہو اور اینڈروئیڈ آپریٹنگ سسٹم کے ذریعے اسمارٹ فونز نہ چلائے جاتے ہوں۔
آج 160 ممالک میں گوگل کے 4 ارب 50 کروڑ صارفین موجود ہیں۔ آج گوگل سیکڑوں نہیں تو درجنوں سروسز تو ضرور فراہم کر رہا ہے اور ویب سرچنگ ان میں سے صرف ایک ہے۔