شیریں مزاری کی گرفتاری پر اسلام آباد پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا حکم
جو اہلکار ملوث تھے ان کے خلاف کارروائی جاری ہے، آئی جی اسلام آباد
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کو عدالتی حکم کے باوجود گرفتار کرنے پر توہین عدالت کیس میں آئی جی اسلام آباد کو ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا حکم دیتے ہوئے ایک ماہ میں رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔
ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے عدالتی حکم کے باوجود شیریں مزاری کی گرفتاری پر توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔
آئی جی اسلام آباد عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور بتایا کہ جو اہلکار ملوث تھے ان کے خلاف کارروائی جاری ہے ۔
عدالت نے کہا بادی النظر میں اس عدالت کے حکم کی خلاف ورزی ہوئی ۔ آئی جی اسلام آباد اس حوالے سے ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی جاری رکھے ہوئے ہیں ، اگر ان کے ایکشن سے عدالت مطمئن نا ہوئی تو کیس کی کارروائی کو مزید آگے بڑھائیں گے ۔
عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا حکم دیتے ہوئے ایک ماہ میں رپورٹ طلب کر لی۔
ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے عدالتی حکم کے باوجود شیریں مزاری کی گرفتاری پر توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔
آئی جی اسلام آباد عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور بتایا کہ جو اہلکار ملوث تھے ان کے خلاف کارروائی جاری ہے ۔
عدالت نے کہا بادی النظر میں اس عدالت کے حکم کی خلاف ورزی ہوئی ۔ آئی جی اسلام آباد اس حوالے سے ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی جاری رکھے ہوئے ہیں ، اگر ان کے ایکشن سے عدالت مطمئن نا ہوئی تو کیس کی کارروائی کو مزید آگے بڑھائیں گے ۔
عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا حکم دیتے ہوئے ایک ماہ میں رپورٹ طلب کر لی۔