ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ دوبارہ ہوگا یا نہیں پشاور ہائی کورٹ منگل کو فیصلہ سنائے گی
خیبر میڈیکل یونیورسٹی اور ایٹا کو جواب جمع کرانے کی ہدایت، طلبا نے ٹیسٹ کے دوبارہ انعقاد پر عدالت سے رجوع کیا ہوا ہے
پشاور ہائی کورٹ نے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ دوبارہ لیے جانے کے فیصلے کے خلاف طلبا کی درخواستوں پر خیبر یونیورسٹی اور ایٹا کو جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی اور کہا ہے کہ منگل کو اس حوالے سے فیصلہ دیں گے۔
دریں اثنا پشاور ہائی کورٹ میں ایم ڈی کیٹ کے دوبارہ انعقاد کے خلاف دائر درخواستوں پر جسٹس عبدالشکور اور جسٹس سید ارشد علی پر مشتمل دو رکنی بنچ کے روبرو سماعت ہوئی۔
ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ صوبائی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ ٹیسٹ کا انعقاد دوبارہ ہوگا، چھ ہفتوں میں ٹیسٹ کا دوبارہ انعقاد کیا جائے گا، کراچی، لاہور اور پنجاب میں بھی ٹیسٹ پر جے آئی ٹی بنی ہے، یہاں ہر ہمیں اطلاع تھی اس لیے نقل پر دو سو سے زائد امیدوار گرفتار کرلیے، رجسٹریشن، نتائج، سب کچھ پی ایم ڈی سی دیکھتا ہے، ایٹا صرف ٹیسٹ منعقد کرتا ہے۔
یہ پڑھیں : خیبرپختونخوا کابینہ نے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ دوبارہ منعقد کرنے کی منظوری دیدی
جسٹس عبدالشکور نے کہا کہ عجیب ہے کہ ٹیسٹ ایٹا لیں اور نتائج پی ایم ڈی سی جاری کرتا ہے۔
وکیل درخواست گزار ضیا الرحمان تاجک نے کہا کہ صوبائی حکومت کے پاس ٹیسٹ منسوخ کرنے کا اختیار نہیں ، ٹیسٹ کنڈکٹ یا ری کنڈکٹ کا اختیار پی ایم ڈی سی کے پاس ہے۔
جسٹس ارشد علی نے کہا کہ ایکٹ کے مطابق تو یہ صوبائی حکومت کا اختیار ہے اس پر وکیل نے کہا کہ ایکٹ کے مطابق صوبائی حکومت اور ریگولیشن میں یہ اختیار یونیورسٹیز کے پاس ہے، سندھ حکومت نے بھی ٹیسٹ منسوخ کیا تھا، سندھ ہائی کورٹ نے دوبارہ انعقاد کو روکا تھا۔
ایک اور درخواست گزار کے وکیل یاسر خٹک ایڈووکیٹ نے کہا کہ ٹیسٹ کے دوبارہ انعقاد سے ذہین طلباء متاثر ہوں گے، 219 طلباء کے خلاف ایف آئی آرز درج ہوئی ہے اور ان کے ٹیسٹ منسوخ ہوگئے ہیں، ایکٹ اور ریگولیشن میں یہ بات واضح ہے کہ اگر پییر منسوخ ہوگا تو پورا ٹیسٹ منسوخ نہیں ہوسکتا، انکوائری کی جائے اور جو لوگ ملوث ہیں ان کے ٹیسٹ بھی منسوخ کیے جائیں۔
عدالت نے کہا کہ خیبر میڈیکل یونیورسٹی اور ایٹا اپنا جواب جمع کریں، پیر کے دن تک تفصیلی جواب جمع کریں، منگل کے دن اس کیس کو سنیں گے اور فیصلہ کریں گے۔