ایمرجنسی سے قبل پرویز مشرف نے تمام صوبائی گورنرز سے مشاورت کی عشرت العباد
3 نومبر کی ایمر جنسی کا نوٹی فکیشن انھیں نہیں دکھایا گیا، ڈاکٹر عشرت العباد
ملک میں 3 نومبر کی ایمر جنسی کے حوالے سے گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد نے ایف آئی اے کو دیئے گئے بیان میں کہا ہے کہ سابق صدر جنرل ریٹائرد پرویز مشرف نے چاروں صوبوں کے گورنرز سے مشاورت کی تھی۔
3 نومبر کی ایمرجنسی کے حوالے سے ایف آئی اے کی تحقیقیاتی ٹیم کو دیئے گئے بیان میں ڈاکٹر عشرت العباد کا کہنا تھا کہ سابق صدر پرویز مشرف نے مجھ سمیت چاروں صوبوں کے گورنزز کو طلب کیا اور کہا کہ مشاورت کے بغیر کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔ گورنز سندھ کا کہنا تھا کہ سابق صدر نے اہم ملکی معاملات پر تمام صوبائی گورنرز سے مشاورت بھی کی تاہم 3 نومبر کی ایمر جنسی کا نوٹی فکیشن انھیں نہیں دکھایا گیا، سابق صدر کو ایمرجنسی کے حوالے سے کوئی ایڈوانس نہیں بھیجی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز 3 نومبر کی ایمر جنسی کے حوالے سے وزارت داخلہ نے 237 صفحات پر مشتمل ایک تحقیقاتی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی تھی جو پرویز مشرف کے وکلاء کے حوالے کی گئی تھی۔ رپورٹ میں 94 صفحات پر مشتمل24 گواہوں کی شہادتیں موجود ہیں اس کے علاوہ اس میں 6 صفحات پر مشتمل شہادتوں کا خلاصہ شامل ہے۔
3 نومبر کی ایمرجنسی کے حوالے سے ایف آئی اے کی تحقیقیاتی ٹیم کو دیئے گئے بیان میں ڈاکٹر عشرت العباد کا کہنا تھا کہ سابق صدر پرویز مشرف نے مجھ سمیت چاروں صوبوں کے گورنزز کو طلب کیا اور کہا کہ مشاورت کے بغیر کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔ گورنز سندھ کا کہنا تھا کہ سابق صدر نے اہم ملکی معاملات پر تمام صوبائی گورنرز سے مشاورت بھی کی تاہم 3 نومبر کی ایمر جنسی کا نوٹی فکیشن انھیں نہیں دکھایا گیا، سابق صدر کو ایمرجنسی کے حوالے سے کوئی ایڈوانس نہیں بھیجی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز 3 نومبر کی ایمر جنسی کے حوالے سے وزارت داخلہ نے 237 صفحات پر مشتمل ایک تحقیقاتی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی تھی جو پرویز مشرف کے وکلاء کے حوالے کی گئی تھی۔ رپورٹ میں 94 صفحات پر مشتمل24 گواہوں کی شہادتیں موجود ہیں اس کے علاوہ اس میں 6 صفحات پر مشتمل شہادتوں کا خلاصہ شامل ہے۔