فوج اعلیٰ ترین ادارہ اورعمران خان مقبول ترین سیاسی رہنما قرار گیلپ سروے

مقبول سیاسی رہنما کی فہرست میں نواز شریف، شہباز شریف، مریم نواز پہلے چار درجوں میں بھی اپنی جگہ نہیں بنا سکے، رپورٹ

—فائل فوٹو

حالیہ گیلپ سروے کے مطابق پاکستان میں اداروں کی درجہ بندی میں پاک فوج اعلیٰ ترین ادارہ قرار پایا ہے جبکہ عوامی سطح پر مقبول سیاسی رہنماؤں کی فہرست میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سرفہرست اور ان کے سیاسی حریف نواز شریف پانچویں نمبر پر آئے ہیں۔

گیلپ سروے 10 جون سے 30 جون کے درمیان کیا گیا جس میں پاکستان کے چاروں صوبوں کے مختلف علاقوں کی نمائندگی کرنے والے 3 ہزار 500 شرکا کے جوابات اکٹھے کیے گئے۔ سروے کے تحت "نیشنل پبلک اوپینین پول رپورٹ" جاری کی گئی۔ سروے میں مختلف اداروں اور سیاسی رہنماؤں کے بارے میں عوامی جذبات کا جائزہ لیا گیا۔

عوامی سطح پر مقبول ترین ''ادارہ''

سروے کے مطابق 88 فیصد افراد نے پاک فوج کو ملک کا اعلیٰ ترین ادارہ قرار دیا جبکہ کارکردگی کے اعتبار سے فوج کے حق میں عوامی رائے قدرے مایوس کن رہی۔ سروے کے مطابق 57 فیصد عوام نے فوج کی کارکردگی پر اپنی مثبت رائے دی۔ ''فوج بطور ادارہ'' کی کیٹیگری میں بلوچستان سے سب سے کم ووٹ ملے۔

سروے کے مطابق میڈیا اور عدالتیں بطور ادارہ 56-56 فیصد عوامی حمایت حاصل کرکے دوسرے نمبر آئے جبکہ الیکشن کمیشن 42 فیصد ہی عوامی حمایت حاصل کرسکا۔



ملک میں مقبول ترین سیاسی رہنما


سروے کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان ملک کے مقبول ترین سیاسی رہنما کے طور پر اپنی پوزیشن بنانے میں کامیاب رہے، انہیں 60 فیصد ووٹ ملے جبکہ نواز شریف اور شہباز شریف بالترتیب پانچویں اور چھٹی پوزیشن حاصل کرسکے جبکہ مریم نواز ساتویں نمبر پر آئی ہیں۔

حیرت انگیز طور پر مقبول سیاسی رہنما کی فہرست میں تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ سعد رضوی نے دوسرے اور پی ٹی آئی کے صدر پرویز الٰہی تیسرے نمبر پر اپنی پوزیشن بنا سکے۔



ملک میں مقبول سیاسی جماعت

ملک کی مقبول سیاسی جماعت کی کیٹگری میں بھی پاکستان تحریک انصاف نے میدان مار لیا۔ سروے کے مطابق 59 فیصد عوام نے پی ٹی آئی کو پسندیدہ سیاسی جماعت قرار دیا جبکہ مسلم لیگ (ن) درجہ بندی کے اعتبار سے تیسرے نمبر پر بھی نہ آسکی۔

سروے کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) 42 فیصد، ٹی ایل پی 41 فیصد مسلم لیگ ن 38 فیصد، اور جماعت اسلامی (جے آئی) 31 فیصد ووٹ حاصل کرسکی۔

سروے میں ووٹنگ کی ترجیحات کا بھی جائزہ لیا گیا، جس سے یہ بات سامنے آئی کہ اگر انتخابات وقت پر ہوئے تو مسلم لیگ ن کو ووٹ دینے والوں کے مقابلے میں دو گنا زیادہ جواب دہندگان پی ٹی آئی کو ووٹ دیں گے۔ سروے کے مطابق عوام نے پی ٹی آئی دور حکومت میں اس کی اقتصادی کارکردگی پر سب سے زیادہ اطمینان کا اظہارکیا۔

Load Next Story