ٹانک میں طویل لوڈ شیڈنگ ختم نہ کرنے پرمنتخب نمائندوں کی سول نافرمانی کی دھمکی

منتخب عوامی نمائندوں نے لوڈ شیڈنگ ختم نہ کرنے پر وفاقی حکومت کو سول نافرمانی کی تحریک شروع دھمکی دے دی

مشتعل افراد نے مذاکرات کے لئے آنے والے ڈپٹی کمشنر حبیب اللہ وزیر پر پتھراؤ کیا تاہم ڈی سی جان بچا کر بھاگ نکلے۔ فوٹو؛ ایکسپریس نیوز

ٹانک میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف پہیہ جام اور شٹرڈاؤن ہڑتال کی گی جب کہ منتخب نمائندوں نے وفاقی حکومت کو سول نافرمانی کی تحریک شروع دھمکی دے دی ہے۔


ایکسپریس نیوز کے مطابق ٹانک میں بجلی کی 20سے 22 گھنٹے لوڈشیڈنگ کے خلاف تاجر، وکلاء، ٹرانسپورٹرز اور سیاسی تنظیموں کی کال پر ضلع بھرمیں مکمل ہڑتال رہی، تمام کاروباری مراکز، نجی اسکول اور پبلک ٹرانسپورٹ بند رہی۔ گومل، بیٹنی، کنڈی، جٹاتر اور دیگر علاقوں سے مظاہرین جلوسوں کی شکل میں ٹریفک چوک پر اکٹھے ہوئے اورٹائرجلا کر ٹانک پشاور، ڈی آئی خان اور جنوبی وزیرستان شاہراہ بند کردی۔ مظاہرین نےسرکاری اسکول بھی زبردستی بند کرادیئے، مشتعل افراد نے مذاکرات کے لئے آنے والے ڈپٹی کمشنر حبیب اللہ وزیر پر پتھراؤ کیا تاہم ڈی سی جان بچا کر بھاگ نکلے۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علاقے سے منتخب رکن قومی اسمبلی انجینئر داوڑ کنڈی نے وفاقی حکومت اور وزیراعلی پنجاب شہباز شریف پر کھل کرتنقید کی، انھوں نے لوڈشیڈنگ ختم نہ ہونے پر سول نافرمانی کی تحریک شروع کرنے کی دھمکی بھی دی۔
Load Next Story