رحمٰن ملک الیکشن کیلیے نا اہل تھے تو ان کے اقدامات کا جائزہ لینا پڑیگا چیف جسٹس

یوسف رضا گیلانی کیس فیصلے میںواضح ہے کہ نااہل ہونے کے بعد ان کے تمام اقدامات غیرآئینی تھے، دہری شہریت کیس میں ریمارکس


Numainda Express September 18, 2012
یوسف رضا گیلانی کیس فیصلے میںواضح ہے کہ نااہل ہونے کے بعد ان کے تمام اقدامات غیرآئینی تھے، دہری شہریت کیس میں ریمارکس، فوٹو : فائل

LONDON: دہری شہریت کیس میںچیف جسٹس نے ریمارکس دیے ہیںکہ رحمن ملک اگر2008میں الیکشن لڑنے کے اہل نہیں تھے۔

توبطور وفاقی وزیر ان کے اقدامات کی قانونی حیثیت کو بھی دیکھنا پڑے گاکیونکہ یوسف رضا گیلانی کیس فیصلے میںواضح ہے کہ نااہل ہونے کے بعد ان کے تمام اقدامات غیرآئینی تھے۔پیرکو دہری شہریت کیس میںرحمٰن ملک کے وکیل انور منصورخان نے اپنے دلائل مکمل کردیے۔

انھوں نے تین رکنی بینچ کوبتایاکہ رحمٰن ملک نے ترک شہریت کی درخواست 2008میں دائرکی اور شہریت ترک کر دی،چیف جسٹس نے کہاجب وہ برطانوی شہری نہیں رہے تھے تو پھر سینیٹ کی رکنیت سے استعفیٰ کیوںدیا،جسٹس جواد ایس خواجہ نے سوال اٹھایا کہ ترک شہریت کی درخواست کب منظور ہوئی اورکس تاریخ سے رحمٰن ملک برطانوی شہری نہیں رہے؟

انور منصورنے کہا 29مئی2012سے رحمان ملک برطانوی شہری نہیں رہے۔چیف جسٹس نے کہا اسکامطلب ہے کہ اس سے پہلے وہ برطا نوی شہری تھے اگر یہ بات ہے توپھرانھوںنے سینیٹ الیکشن میںکاغذات نا مزدگی جمع کراتے وقت غلط بیانی سے کام لیا،جب وہ نااہل تھے توان کے اقدامات کو بھی دیکھناپڑے گا۔انورمنصور نے بتایا 2008 میں ترک شہریت کی درخواست دی تھی لیکن نقل نہیںملی ۔

چیف جسٹس نے کہابرطانوی قانون کے مطا بق اسی درخواست پرمہرلگادی جاتی ہے جو ترک شہریت کاسرٹیفکیٹ ہوتاہے ۔چیف جسٹس نے درخواست گزارمحمود اختر نقوی کوکہاکہ اگرآپ کی کوئی ذاتی لڑائی رحمٰن ملک کے ساتھ ہے توباہرجا کر لڑیں۔چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کی عدم موجودگی کا بھی نوٹس لیا اورکہا کہ انھیں معاونت کیلیے نوٹس دیاگیاہے اگروہ نہیںآتے تومجبورکرکے نہیںلاسکتے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں