چاند پر جانے والے کو دن میں تارے نظر آنے لگے

بھارت پرانا ہتھکنڈا استعمال کرتے ہوئے سکھ علیحدگی پسند کے قتل کو پاکستان پر ڈال رہا ہے


کنول زہرہ October 01, 2023

بھارت نے جون کا مہینہ سکھوں کے لیے ہمیشہ سوگوار بنایا ہے، 5 جون 1984 کو امرتسر میں واقع گولڈن ٹمیپل پر بھارتی فوج نے حملہ کیا، بعد ازاں پورے بھارت میں سکھوں کی نسل کشی کی گئی، بھارت کی جانب سے یہ خون ریزی آج بھی جاری ہے رواں سال 18 جون کو کینیڈین شہری ہردیپ سنگھ نجر کے قتل نے سکھ برادری کو ایک بار پھر سوگوار کردیا۔

45 سالہ ہردیپ سنگھ نِجر بھارت کو مطلوب تھا، کیونکہ وہ الگ سکھ ریاست کا حامی تھا، وہ بین الاقوامی سطح پر خالصتان کے لیے آواز اٹھاتا تھا، جس کی پاداش میں جولائی 2020 میں بھارت نے ہردیپ سنگھ نِجر کو 'دہشت گرد' قرار دیا تھا ،سکھ رہنما کی گرفتاری کے لیے دس لاکھ روپے کی انعامی رقم رکھی گئی تھی۔

کینیڈا کی ورلڈ سکھ آرگنائزیشن کے مطابق انھیں 'ٹارگٹڈ شوٹنگ' میں قتل کیا گیا۔سکھ رہنما کے قتل کی وجہ سے کینیڈا اور بھارت کے تعلقات کشیدہ ہوگئے ہیں، کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کا عندیہ دے چکے ہیں،کینیڈین وزیراعظم جسٹن ،سکھ برادری کے احتجاجی دھرنے میں بھی شرکت کرچکے ہیں، جس پر بھارت کو بہت غصہ ہے، جس کے نتیجے میں ایک اور سکھ علیحدگی پسند سکھ ڈول سنہا ڈونیکے کو کینیڈا کے شہر ونی پیگ میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔

ایک جانب بھارت جی 20 کانفرنس کی میزبانی کر چکا ہے، دوسری جانب یہ رویہ بھارت کی منافقت کو کھل کر دنیا کے سامنے واضح کر رہا ہے، حالیہ واقعہ ثابت کرتا ہے کہ بھارت میں موجود ہندتوا سوچ محض خطے کے لیے ہی نہیں بلکہ دنیا کے امن کے لیے بھی خطرہ ہے، ہندتوا سوچ کھلی دہشت گردی ہے، انڈین آرمی تک اسی سوچ کی حامل ہے۔

بھارتی آرمی کی دہشت گرد سوچ کا اندازہ جنرل جوشی کی حالیہ ٹوئٹ سے لگایا جاسکتا ہے، جس میں پاکستان میں گھسنے کا منصوبہ بنارہا ہے، جب کہ ان کے سابق جنرلز ٹی وی پر پاکستان میں دہشت گردی کرانے کے لیے پیسوں کی پیش کش بھی کرچکے ہیں، بھارتی میجر گوروآریا بھی اس قسم کی بکواس متعدد بار کرچکا ہے، وہ اب کینیڈا کو سبق سکھانے کی بات کر رہا ہے، دنیا کو سمجھنا ہوگا کہ درحقیقت کونسا ملک دہشت گرد ہے اور کس ملک کو بدنام کیا جا رہا ہے۔

قابل غور بات یہ ہے کہ عالمی خفیہ ایجنسی 'فائیو آئیز' نے کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کی تصدیق کردی ہے۔کینیڈا کی پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیوں نے مکمل تحقیقات کے بعد یہ دعویٰ کیا ہے کہ ہردیپ سنگھ کا قتل کینیڈا میں متعین بھارتی انٹیلی جنس کے اسٹیشن چیف کی نگرانی میں ہوا۔

بین الاقوامی تعلقات پر گہری نظر رکھنے والے مورخین اور تجزیہ کاروں کے مطابق اگر کینیڈا اپنے موقف پر ڈٹا رہا تو امریکا، آسٹریلیا اور برطانیہ کے لیے مشکل ہو گا کہ صرف بھارت کو راضی رکھنے کے لیے اپنے دیرینہ اتحادی کو نظرانداز کریں۔

ادھر پاکستان بھی اپنا موقف واضح کرچکا ہے، نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تقریر کے دوران کہہ چکے ہیں کہ سکھ رہنما کے ساتھ پیش آنے والی بربریت کو پاکستان شہید سمجھتا ہے جب کہ سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کینیڈا میں بھارتی حکومت کے ہاتھوں سکھ کارکن کے قتل پر کہا کہ بھارت بدمعاش ہندوتوا دہشت گرد ریاست ہے۔سکھ برادری کے ساتھ بھارت کا رویہ اس بات کی نمایاں دلیل ہے کہ ہندوتوا سوچ کشمیر میں روز قیامت بپا کرتی ہے، جہاں بھارت کا زبردستی کا قبضہ ہے۔

کینیڈا میں سکھ رہنما کی ہلاکت کے بعد ذات پات کی نچلی سوچ رکھنے والے بھارت نے مودی کی حفاظتی گارڈز میں سے سکھ افراد کو نکال دیا ہے، بھارتی راج دہانی کو خوف ہے کہ کہیں اندرا گاندی جیسا واقعہ پیش نہ آجائے، 1984 میں بھارتی فوج نے امرتسر میں سکھوں کی مقدس ترین عبادت گاہ گولڈن ٹیمپل پر دھاوا بول دیا تا کہ وہاں پناہ لینے والے علیحدگی پسندوں کو باہر نکال سکے۔

سرکاری اعداد و شمارکے مطابق اس آپریشن میں تقریباً 400 سکھوں کو لقمہ اجل بنایا گیا تھا، سکھ برادری کے مطابق یہ تعداد ہزاروں میں تھی جب کہ بین الاقوامی تجزیہ کاروںکا بھی یہ کہنا ہے کہ بھارتی سرکار نے 1984 میں ہزاروں کی تعداد میں سکھوں کی نسل کشی کی، آپریشن بلیو اسٹار نامی اس کارروائی کی اجازت اس وقت کی وزیراعظم اندرا گاندھی نے دی تھی جس کے بعد 31اکتوبر 1984 کو اندرا گاندھی کو ان کی حفاظت پر مامور، دو سکھ محافظوں نے قتل کر دیا تھا۔

ان کی موت کے بعد سکھ مخالف فسادات کا ایک سلسلہ شروع ہوا جس میں ہندو بلوائیوں نے پورے شمالی بھارت خاص طور پر نئی دہلی میں گھر گھر جا کر سکھوں پر حملے کیے اور انھیں زندہ جلا دیا۔

بھارتی حکومت کو ڈر ہے کہ سکھ علیحدگی پسند دوبارہ فعال ہو رہے ہیں۔ بھارت، کینیڈا، آسٹریلیا اور برطانیہ جیسے ممالک میں مقیم سکھ رہنمائوں کے خلاف کارروائیاں کر رہا ہے، کینیڈا کی دو فیصد آبادی سکھوں پر مشتمل ہے، جس سے بھارت کو خطرہ ہے ،اس لیے وہ انھیں کچلنا چاہتا ہے۔

دنیا کے سامنے بھارت کا بھیانک چہرہ آچکا ہے، بین الاقوامی معروف اخبار بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے بھارت میں مسلمانوں کے خلاف کارروائیاں بہت بڑھ گئی ہیں۔

مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کے ریکارڈ شدہ 255 واقعات میں سے تقریباً 80 فیصد ان ریاستوں میں ہوئے جہاں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت ہے، بھارت میں اقلیتی برادری کے خلاف حالیہ قتل و غارت کے واقعات بھی اس بات کی دلیل ہیں کہ سیکولر بھارت کا دعوی کرنے والا ملک درحقیقت صرف اور صرف ہندوستان ہے، جہاں اقلیتیں مسلسل عذاب بھگت رہی ہیں۔

کینیڈا میں دو سکھ علیحدگی پسندوں کے قتل نے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا ہے، مودی اسٹیٹ کے یورپ کے ساتھ تعلقات بری طرح متاثر ہو رہے ہیں، بھارت پرانا ہتھکنڈا استعمال کرتے ہوئے سکھ علیحدگی پسند کے قتل کو پاکستان پر ڈال رہا ہے جب کہ کینیڈا کے وزیراعظم اور بین الاقوامی انٹیلی جنس ایجنسی اس قتل میں بھارتی ایجنسی را کے ملوث ہونے کی رپورٹ دے چکے ہیں۔

مختصر یہ کہ چاند پر جانے والے کو دن میں تارے نظر آنے لگے ہیں، پاکستان کو دہشت گرد ملک کہنے والے کو الٹی آنتیں گلے پڑگئی ہیں، پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر اکیلا کرنے والا خود تنہائی کا شکار ہونے والا ہے، رہے اللہ کا نام۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں