امریکی کانگریس پاکستانی امداد پر پابندی کی کوشش ناکام
298اراکین نے اقدام کے خلاف جبکہ 132اراکین نے حمایت میں ووٹ دیا
امریکی کانگریس میں پاکستان کی امداد پر پابندی کی کوشش ناکام ہوگئی۔
شیلا جیکشن لی اور باربرالی نے پاکستان کی امداد جاری رکھنے کے حق میں دلائل دیئے،ریاست ٹینیسی کے ری پبلکن اینڈی اوگلز نے پاکستان کی امداد پر پابندی لگانے کی تجویز پیش کی تاہم ڈیموکریٹس اور ری پبلکنز کے 298اراکین نے اقدام کے خلاف جبکہ 132اراکین نے حمایت میں ووٹ دیا، کانگریس ممبران شیلا جیکسن اور باربرا لی نے پاکستان کی امداد جاری رکھنے کے حق میں دلائل دیئے۔
باربرا لی نے کہا کہ خطے میں استحکام، انتہا پسندی سے نمٹنے اور امن و سلامتی کو فروغ دینے کیلئے پاکستان کی امداد ضروری ہے،ان کا کہنا تھا مالی سال 2024میں پاکستان کیلئے 135ملین ڈالر مختص کئے گئے تھے جو معاشی معاونت، انسداد منشیات، فوجی تعلیم و تربیت، انسداد دہشت گردی اور صحت کے پروگرام پر خرچ کئے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کا پاکستان کو سیلاب کے بعد کم امداد ملنے کا اعتراف
شیلا جیکسن کا کہنا تھا کہ افغان جنگ میں بہت سے پاکستانی فوجیوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دیا، ہمارا تعاون ہماری مشترکہ جمہوری اقدارمیں جڑا ہے، دوطرفہ تعلقات درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کئی دہائیوں سے پاک امریکا کثیرالجہتی اور متنوع تعلقات استوار ہیں، دونوں ممالک نے دفاع، انسداد دہشتگردی، تجارت، سرمایہ کاری اور زراعت میں تعاون کو فروغ دیا، توانائی، آب و ہوا، صحت اور تعلیم سمیت مختلف شعبوں میں تعاون نے فروغ پایا۔
شیلا جیکشن لی اور باربرالی نے پاکستان کی امداد جاری رکھنے کے حق میں دلائل دیئے،ریاست ٹینیسی کے ری پبلکن اینڈی اوگلز نے پاکستان کی امداد پر پابندی لگانے کی تجویز پیش کی تاہم ڈیموکریٹس اور ری پبلکنز کے 298اراکین نے اقدام کے خلاف جبکہ 132اراکین نے حمایت میں ووٹ دیا، کانگریس ممبران شیلا جیکسن اور باربرا لی نے پاکستان کی امداد جاری رکھنے کے حق میں دلائل دیئے۔
باربرا لی نے کہا کہ خطے میں استحکام، انتہا پسندی سے نمٹنے اور امن و سلامتی کو فروغ دینے کیلئے پاکستان کی امداد ضروری ہے،ان کا کہنا تھا مالی سال 2024میں پاکستان کیلئے 135ملین ڈالر مختص کئے گئے تھے جو معاشی معاونت، انسداد منشیات، فوجی تعلیم و تربیت، انسداد دہشت گردی اور صحت کے پروگرام پر خرچ کئے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کا پاکستان کو سیلاب کے بعد کم امداد ملنے کا اعتراف
شیلا جیکسن کا کہنا تھا کہ افغان جنگ میں بہت سے پاکستانی فوجیوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دیا، ہمارا تعاون ہماری مشترکہ جمہوری اقدارمیں جڑا ہے، دوطرفہ تعلقات درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کئی دہائیوں سے پاک امریکا کثیرالجہتی اور متنوع تعلقات استوار ہیں، دونوں ممالک نے دفاع، انسداد دہشتگردی، تجارت، سرمایہ کاری اور زراعت میں تعاون کو فروغ دیا، توانائی، آب و ہوا، صحت اور تعلیم سمیت مختلف شعبوں میں تعاون نے فروغ پایا۔