میانوالی چیک پوسٹ پر حملے میں دو دہشتگرد ہلاک اہلکار شہید
دونوں ہلاک دہشت گردوں کا تعلق کالعدم جماعت کے ٹیپو گروپ سے ہے، ترجمان سی ٹی ڈی
میانوالی عیسی خیل کنڈل پٹرولنگ پوسٹ پر حملے کے نتیجے میں دو دہشت گرد ہلاک جبکہ اہلکار شہید ہوگیا۔
سی ٹی ڈی پنجاب پولیس اور دہشت گردوں کے درمیان 4 گھنٹے تک شدید جھڑپ جاری رہی، فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشت گرد شدید زخمی ہوا۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کے مطابق علاقے میں سرچ اور سویپ آپریشن جاری ہے، ہلاک ہونے والے شر پسند ملک بھر میں دہشت گردی کی کئی کارروائیوں میں ملوث تھے۔ واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں، دہشت گردوں کے دیگر ساتھیوں کا تعاقب کیا جا رہا ہے۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے حملہ پسپا کرنے اور دہشت گرد جہنم واصل کرنے پر سی ٹی ڈی کو شاباش دی جبکہ فرض کی راہ میں شہادت کا عظیم مقام پانے والے کانسٹیبل ہارون خان کو سلام پیش کیا۔
ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق کنڈل پنجاب ہائی وے پٹرولنگ پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی، ایک دہشت گرد کی شناخت زبیر نواز جبکہ دوسرے کی محمد خان کے نام سے ہوئی۔
ترجمان نے بتایا کہ دونوں ہلاک دہشت گردوں کا تعلق کالعدم جماعت کے ٹیپو گروپ سے ہے، ہلاک دہشت گرد زبیر نواز کالعدم تنظیم کا کمانڈر تھا۔ زبیر نواز پنجاب اور کے پی میں پولیس افسران کے قتل اور فرقہ واریت میں ملوث رہا۔
ہلاک دہشت گرد محمد خان کالعدم تنظیم کا سرشار رکن تھا، دونوں ہلاک دہشت گرد اغوا برائے تاوان اور بھتہ خوری میں بھی ملوث تھے۔
نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے میانوالی میں پولیس چیک پوسٹ پر دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے بہادری سے لڑتے ہوئے دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنایا اور دو دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا۔
انہوں نے کہا کہ جام شہادت نوش کرنے پر پولیس اہلکار ہارون خان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، شہید ہیڈ کانسٹیبل کے بلند درجات کے لیے دعا گو ہیں اور غم کی اس گھڑی میں شہید اہلکار کے اہلخانہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔
نگراں وزیر داخلہ نے کہا کہ دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائیاں ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتیں، ملک دشمن پاکستان میں امن اور ترقی کو سبوتاژ کرنے کے درپے ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔
سی ٹی ڈی پنجاب پولیس اور دہشت گردوں کے درمیان 4 گھنٹے تک شدید جھڑپ جاری رہی، فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشت گرد شدید زخمی ہوا۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کے مطابق علاقے میں سرچ اور سویپ آپریشن جاری ہے، ہلاک ہونے والے شر پسند ملک بھر میں دہشت گردی کی کئی کارروائیوں میں ملوث تھے۔ واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں، دہشت گردوں کے دیگر ساتھیوں کا تعاقب کیا جا رہا ہے۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے حملہ پسپا کرنے اور دہشت گرد جہنم واصل کرنے پر سی ٹی ڈی کو شاباش دی جبکہ فرض کی راہ میں شہادت کا عظیم مقام پانے والے کانسٹیبل ہارون خان کو سلام پیش کیا۔
ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق کنڈل پنجاب ہائی وے پٹرولنگ پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی، ایک دہشت گرد کی شناخت زبیر نواز جبکہ دوسرے کی محمد خان کے نام سے ہوئی۔
ترجمان نے بتایا کہ دونوں ہلاک دہشت گردوں کا تعلق کالعدم جماعت کے ٹیپو گروپ سے ہے، ہلاک دہشت گرد زبیر نواز کالعدم تنظیم کا کمانڈر تھا۔ زبیر نواز پنجاب اور کے پی میں پولیس افسران کے قتل اور فرقہ واریت میں ملوث رہا۔
ہلاک دہشت گرد محمد خان کالعدم تنظیم کا سرشار رکن تھا، دونوں ہلاک دہشت گرد اغوا برائے تاوان اور بھتہ خوری میں بھی ملوث تھے۔
نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے میانوالی میں پولیس چیک پوسٹ پر دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے بہادری سے لڑتے ہوئے دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنایا اور دو دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا۔
انہوں نے کہا کہ جام شہادت نوش کرنے پر پولیس اہلکار ہارون خان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، شہید ہیڈ کانسٹیبل کے بلند درجات کے لیے دعا گو ہیں اور غم کی اس گھڑی میں شہید اہلکار کے اہلخانہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔
نگراں وزیر داخلہ نے کہا کہ دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائیاں ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتیں، ملک دشمن پاکستان میں امن اور ترقی کو سبوتاژ کرنے کے درپے ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔