بھارتی جارحیت میں مزید 2 کشمیری شہید ایک ماہ میں تعداد 13 ہوگئی
نوجوانوں کو ضلع کپواڑا میں سرچ آپریشن کے دوران گرفتاری کے بعد شہید کیا گیا
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں مزید 2 نوجوان شہید ہوگئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنت نظیر وادی کے ضلع کپواڑا میں قابض بھارتی فوج نے ضلع ماچل میں سرچ آپریشن کے دوران گھر گھر تلاشی لی اور 2 نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔
قابض بھارتی فوج نے نوجوانوں کو انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر گولیاں مار کر شہید کردیا۔ نوجوانوں کی لاش لواحقین کے بجائے پولیس کے حوالے کردی گئیں۔
والدین اپنے پیاروں کی لاشوں کے حصول کے لیے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔
اہل خانہ اور علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ شہید ہونے والے نوجوان مقامی کالج کے طالب علم تھے جن کا کسی عسکری پسند جماعت سے تعلق نہیں تھا۔
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے کالے قانون کے بعد سے بھارتی فوج کی ماورائے عدالت قتل کی وارداتوں میں اضافہ ہوگیا۔ 2020 میں بھی 5 کشمیری نوجوانوں کو گرفتاری کے بعد شہید کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ ستمبر کی آخری شب میں دو نوجوانوں کی شہادت کے بعد اس ماہ بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں شہید ہونے والے نوجوانوں کی تعداد 13 ہوگئی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنت نظیر وادی کے ضلع کپواڑا میں قابض بھارتی فوج نے ضلع ماچل میں سرچ آپریشن کے دوران گھر گھر تلاشی لی اور 2 نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔
قابض بھارتی فوج نے نوجوانوں کو انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر گولیاں مار کر شہید کردیا۔ نوجوانوں کی لاش لواحقین کے بجائے پولیس کے حوالے کردی گئیں۔
والدین اپنے پیاروں کی لاشوں کے حصول کے لیے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔
اہل خانہ اور علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ شہید ہونے والے نوجوان مقامی کالج کے طالب علم تھے جن کا کسی عسکری پسند جماعت سے تعلق نہیں تھا۔
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے کالے قانون کے بعد سے بھارتی فوج کی ماورائے عدالت قتل کی وارداتوں میں اضافہ ہوگیا۔ 2020 میں بھی 5 کشمیری نوجوانوں کو گرفتاری کے بعد شہید کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ ستمبر کی آخری شب میں دو نوجوانوں کی شہادت کے بعد اس ماہ بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں شہید ہونے والے نوجوانوں کی تعداد 13 ہوگئی۔