فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ اٹارنی جنرل کو آئندہ سماعت کیلیے نوٹس جاری

آئندہ سماعت پر کسی وکیل کو التواء نہیں دیں گے، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ


ویب ڈیسک October 02, 2023
(فوٹو : فائل)

بجلی کے بلوں میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ سے متعلق کیس میں چیف جسٹس پاکستان نے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 16 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے خلاف دائر ایک ہزار90 درخواستوں پر سماعت کی۔

چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ آئندہ سماعت پر کسی وکیل کو التواء نہیں دیں گے، اگر کوئی فریق تحریری معروضات جمع کرانا چاہے تو کروا سکتا ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ یہ کافی پیچیدہ معاملہ ہے، لاہور ہائیکورٹ کے سنگل جج کے فیصلے کے خلاف اپیلیں سپریم کورٹ میں دائر کی گئیں، لاہور ہائیکورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل کیوں دائر نہیں کی گئی جبکہ انٹرا کورٹ اپیل بارے میرا ایک فیصلہ بھی موجود ہے، اسے دیکھ لیں، اس حوالے سے اور بھی فیصلے موجود ہیں، کچھ درخواست گزار اپیلوں کے قابل سماعت ہونے پر بھی اعتراض اٹھا رہے ہیں۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ہماری استدعا ہے کہ کیس کو جلد سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔ چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ جلدی کیوں ہے، امید ہے آئندہ سماعت پر کوئی وکیل التواء نہیں مانگے گا، ہم مقدمہ ملتوی کرنے کی درخواست منظور بھی نہیں کریں گے۔

دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان کا فریقین کے وکیل خواجہ طارق رحیم سے دلچسپ مکالمہ ہوا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ ہمیں امید ہے آئندہ سماعت پر آپ ویڈیو لنگ کے بجائے سپریم کورٹ اسلام آباد میں موجود ہونگے، ویسے بھی دونوں طرف کے فریقین بہت امیر لوگ ہیں، اس کیس میں صنعت کار اور بجلی بنانے والی کمپنیاں ہیں وہ اخراجات برداشت کر سکتے ہیں، انشاءاللہ آئندہ سماعت پر کیس ملتوی نہیں کیا جائے گا۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے سے 40 ارب روپے کی وصولی میں مشکلات درپیش ہیں۔

قبل ازیں، سماعت کے آغاز پر عدالت عظمیٰ نے اٹارنی جنرل کی مہلت کی استدعا مسترد کرتے ہوئے آدھے گھنٹے میں کیس کی تیاری کرنے کا حکم دیا تھا۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے عدالت کو بتایا تھا کہ اس کیس میں اٹارنی جنرل کو نوٹس نہیں ہے وہ خود دلائل دینا چاہتے ہیں لہٰذا عدالت کچھ مہلت دے دے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ اگر تو آپ خود لکھ کر کہہ دیں کہ عامر رحمان نااہل ہے دلائل نہیں دے سکتے تو ٹھیک ہے لیکن ہم تو عامر رحمان کو نااہل کہنے کی گستاخی نہیں کر سکتے، میں تو سمجھتا ہوں کہ عامر رحمان ایک قابل وکیل ہیں اور کیس میں خود دلائل دے سکتے ہیں۔

چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ اتنے سارے وکلاء موجود ہیں، کیس کو ساڑھے 11 بجے وقفے کے بعد سنیں گے، بجلی کی قیمتوں سے متعلق کیسز کا ڈھیر لگا ہے۔

واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے رواں سال بجلی کے بلوں میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف بجلی ترسیل کرنے والی کمپنیوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |