ایف بی آر انٹیلی جنس ونگ کے اختیارات میں اضافہ کراچی چیمبر کی حکومت کو سخت وارننگ

ایف بی آر پرانی روش پرچل کرچالاکیاں کررہاہے،انٹیلی جنس ونگ کی مداخلت سے خوف و ہراس پھیلے گا،چیئرمین بی ایم جی

کراچی: چیئرمین بزنس مین گروپ سراج قاسم تیلی متنازع ایس آراو کے خلاف صدرکراچی چیمبر عبداللہ ذکی کے ساتھ پریس کانفرنس کررہے ہیں۔ فوٹو: اے پی پی

کراچی چیمبرآف کامرس نے ترمیمی ایس آراو351 کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس متنازع ایس آراو پر عمل درآمد کی صورت میں کراچی چیمبر بھی ملک کے دیگر چیمبرزکی احتجاجی حکمت عملی میں شامل ہوجائے گا کیونکہ ایف بی آر کا یہ اقدام حکومتی قول وفعل میں تضادکی عکاسی کررہا ہے۔

کراچی چیمبر میں برسراقتدار بی ایم جی کے چیئرمین سراج قاسم تیلی نے وائس چیئرمین زبیرموتی والا، ہارون فاروقی، اے کیوخلیل اور کراچی چیمبر کے صدرعبداللہ ذکی کے ہمراہ جمعرات کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے ہی ایس آراوکلچر ختم کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن ایف بی آر نے ہمیشہ کی طرح اس بار بھی نئے بجٹ سے قبل چالاکیاں شروع کردی ہیں۔ سراج قاسم تیلی نے کہا کہ قبل ازبجٹ بیورو کریسی اپنی نااہلی کو چھپانے کے لیے ایس آر اوز کا اجرا کرتی ہے جو بعد ازاں بجٹ میں قانون کا حصہ بن جاتے ہیں جس سے تاجر برادری کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔


انہوں نے کہا کہ ایس آراو351 کا اجرا کرکے ایف بی آر نے اپنے انٹیلی جنس ونگز کو مداخلت کے کھلے اختیارات دے دیے ہیں جس سے محصولات میں اضافہ تو ممکن نہیں البتہ خوف وہراسمنٹ ضرور بڑھ سکتی ہے اور ٹیکس نیٹ میں بھی کمی ہوسکتی ہے۔ انہوں نے چیئرمین ایف بی آر سے استفسار کیا کہ ایس آراو351 کی طرز پر تمام ریجنل ٹیکس آفسز کو پہلے ہی اختیارات حاصل ہیں لیکن ایف بی آر حکام یہ بتائیں کہ آرٹی اوز نے ان حاصل کردہ اختیارات کی بدولت ریونیومیں کتنا اضافہ کیا اور ٹیکس نیٹ کو کتنی وسعت دی ہے۔

انہوں نے وفاقی وزیرخزانہ کو پیشکش کی کہ وہ ٹیکس نیٹ میں وسعت اور ریونیو میں اضافے کے حوالے کراچی چیمبر کی خدمات حاصل کریں۔ بی ایم جی کے وائس چیئرمین زبیرموتی والا نے کہا کہ ایف بی آر نان فائلرز اور نان این ٹی این ہولڈرزکو ایس آراو351 کے دائرہ کار میں لائے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار موجود دورحکومت میں انکم ٹیکس ودہولڈنگ ٹیکس کے ریکارڈ نوٹسز جاری کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت قومی خزانے پر بوجھ سفید ہاتھی نما اداروں کی نجکاری کرے جن پر سالانہ500 ارب روپے کے اخراجات کیے جارہے ہیں۔

بی ایم جی کے وائس چیئرمین ہارون فاروقی نے کہا کہ یک طرفہ بنیادوں پر ایس آراو351 جاری کرکے حکومت نے حال ہی میں قائم کردہ ٹیکس ایڈوائزری کونسل کی نفی کردی ہے۔ کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر عبداللہ ذکی نے کہا کہ کراچی چیمبر قومی مفاد میں کسی ہڑتال یا احتجاج کرنے کے حق میں نہیں ہے بلکہ مذاکرات کے ذریعے متنازع اقدامات کے تصفیوں کا خواہشمند ہے لیکن اس متنازع ایس آر او کے خلاف کراچی چیمبر ملک کے دیگر چیمبرز سے علیحدہ نہیں رہ سکتا اور اگر دیگر چیمبرز آف کامرس نے اس متنازع ایس آراو کے خلاف احتجاج یا ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا تو کراچی چیمبر بھی احتجاج یا ہڑتال کی حمایت کرے گا۔
Load Next Story