گزشتہ ماہ ستمبرکے دوران سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 314 فیصد رہی رپورٹ
گزشتہ ماہ پیاز 39.32 اور دال مسور 19.80 فیصد مہنگی ہوئی، محکمہ شماریات
ملک میں گزشتہ ماہ ستمبرکے دوران سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 31.4 فیصد رہی ہے جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں یہ شرح 23.2 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
وفاقی ادارہ شماریار کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا کہ مالی سال 2023-24کی پہلی سہہ ماہی(جولائی تا ستمبر)کے دوران ملک میں مہنگائی کی شرح 29فیصد رہی ہے جو کہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 25.1فیصد تھی
رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ پیاز 39.32 اور دال مسور 19.80 فیصد مہنگی ہوئی، سبزیاں 11.77 فیصد، چینی 10.28، دال ماش 9.46 فیصد مہنگی، ستمبر میں ٹرانسپورٹ 4.29 فیصد اور موٹر فیول 11.30 فیصد مہنگا ہوا
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ گزشتہ مہینے کے دوران مصالحے، گڑ، دال مونگ، پھل، دال چنا، دودھ بھی مہنگا ہوا جبکہ ستمبر میں ٹماٹر، چکن، کوکنگ آئل اور آلو سستے ہوئے، گندم، آٹا، گھی، چائے اور درسی کتب بھی سستی ہوئی ہیں۔
وفاقی ادارہ شماریار کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا کہ مالی سال 2023-24کی پہلی سہہ ماہی(جولائی تا ستمبر)کے دوران ملک میں مہنگائی کی شرح 29فیصد رہی ہے جو کہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 25.1فیصد تھی
رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ پیاز 39.32 اور دال مسور 19.80 فیصد مہنگی ہوئی، سبزیاں 11.77 فیصد، چینی 10.28، دال ماش 9.46 فیصد مہنگی، ستمبر میں ٹرانسپورٹ 4.29 فیصد اور موٹر فیول 11.30 فیصد مہنگا ہوا
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ گزشتہ مہینے کے دوران مصالحے، گڑ، دال مونگ، پھل، دال چنا، دودھ بھی مہنگا ہوا جبکہ ستمبر میں ٹماٹر، چکن، کوکنگ آئل اور آلو سستے ہوئے، گندم، آٹا، گھی، چائے اور درسی کتب بھی سستی ہوئی ہیں۔