ترک پارلیمنٹ پر حملہ صدر طیب اردوان کا سرحد پار آپریشن کا عندیہ
اب ہم بیرون ملک دہشت گرد گروپ کے وجود کو ختم کرکے اس خطرے کے ذریعے کو ختم کرنا چاہتے ہیں، طیب اردوان
ترک دارالحکومت میں پارلیمنٹ پر گزشتہ روز حملے کے بعد ترک حکومت نے دہشت گرد گروپ PKK کے خلاف سرحد پار کارروائیوں کیلئے دوبارہ غور کرنا شروع کردیا ہے۔
ترک میڈیا کے مطابق صدر رجب طیب اردوان نے دہشتگرد تنظیم PKK کے حملے کے بعد پارلیمنٹ سے خطاب کیا جس میں سرکاری عمارت کی حفاظت پر مامور دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ اردوان نے خطاب میں دہشت گرد گروہ کو خبردار کیا کہ ہم ایک رات اچانک حملہ کرسکتے ہیں۔
اردوان نے کہا کہ ترکی کی سرحدوں سے باہر دہشت گردی کے خلاف نئی کارروائیوں کی ضرورت ہے۔ ترکی نے زیادہ تر علیحدگی پسند دہشت گردی کے مسئلے کو اپنی سرحدوں کے اندر ہی حل کیا حالانکہ اس سے کئی دہائیوں تک بھاری انسانی اور معاشی نقصان اٹھانا پڑا اور اب ہم بیرون ملک دہشت گرد گروپ کے وجود کو ختم کرکے خطرے کے اس ذریعے کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ اگرچہ ترک حکومت نے کبھی کبھار عراق اور شام میں PKK کے خلاف چھوٹے پیمانے پر آپریشن کیے ہیں لیکن پچھلے کچھ سالوں میں بیرون ملک کوئی جامع زمینی آپریشن نہیں کیا۔