عالمی بینک نے ٹیکس دہندگان بڑھانے سمیت دیگر اہم مطالبات کردیے

ریونیو ریزز پروگرام کے تحت مطالبات پیش، جائزے کی تکمیل کے بعداگلی قسط ملے گی

ریونیو ریزز پروگرام کے تحت مطالبات پیش،جائزے کی تکمیل کے بعداگلی قسط ملے گی ۔ فوٹو : فائل

عالمی بینک نے پاکستان ریونیو ریزز پروگرام کے تحت فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو جائیداد کی خرید وفروخت پر ٹیکس کے لیے نیا ویلیو ایشن ٹیبل متعارف کروانے، ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھانے، آڈٹ کا معیار بہتر بنانے اور ریئل ٹائم ڈیٹا شیئرنگ کیلیے پوائنٹ آف سیل مانیٹرنگ سسٹم متعارف کروانے سمیت دیگر اہم مطالبات کردیے ہیں۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے عالمی بینک نے پاکستان ریونیو ریزز پروگرام کے تحت طے کردہ اہداف کے حصول اور ڈسبرسمنٹ لینڈنگ انڈیکیٹرز(ڈی ایل آئیز)کے جائزہ بارے ایف بی آر حکام کے ساتھ مذاکرات مکمل کرلیے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمی بینک کے مشن اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو حکام کے درمیان مذاکرات کا حتمی دور جمعرات کو ایف بی آر ہیڈ کوارٹر میں ہوا، مذاکرات میں ایف بی آر کی ان لینڈ ریونیو پالیسی،آڈٹ، ڈیجٹائزیشن، ریفامز اینڈ آٹومیشن سمیت دیگر ڈیپارٹمنٹ کے نمائندے شریک ہوئے۔


یہ بھی پڑھیں: بجلی پیدا کرنے والے بہت زیادہ منافع لے رہے ہیں، عالمی بینک

ذرائع کا کہنا کہ عالمی بینک کا پاکستان ریونیو ریززپروگرام دسمبر 2024 میں مکمل ہونے جارہا ہے اور اس جائزہ کی تکمیل کے بعد پاکستان کو عالمی بینک سے پاکستان ریونیو ریزز پروگرام کے تحت اگلی قسط ملے گی۔

علاوہ ازیں عالمی بینک کے جائزہ مشن نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹیکس نیٹ کا دائرہ کار بڑھایا جائے اور نئے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لاکر ٹیکس دہندگان بڑھائے جائیں، اس کے علاوہ ریئل اسٹیٹ سیکٹر پر ٹیکس وصولی بڑھانے کیلئے پراپرٹی پر ٹیکس کیلئے نیا ویلیو ایشن آف پراپرٹی ٹیبل جلد سے متعارف کروایا جائے۔

ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان عالمی بینک سے قرض لینا والا سب سے بڑا ملک بن گیا۔
Load Next Story