واٹس ایپ گروپس فوائد اور نقصانات

بہت سارے واٹس ایپ گروپس کا حصہ بننا معلومات کے زیادہ بوجھ کا باعث بن سکتا ہے


زین الملوک October 04, 2023
واٹس ایپ گروپس کے فوائد کے ساتھ نقصانات بھی ہیں۔ (فوٹو: فائل)

سوشل میڈیا گروپس سوشل نیٹ ورکنگ پلیٹ فارمز کے اندر وہ آن لائن کمیونٹیز یا فورمز ہیں، جہاں مختلف لوگوں کی دلچسپیاں، اہداف یا وابستگی میں مماثلت پائی جاتی ہے۔ ان گروپس میں شامل ہوکر اراکین بات چیت میں حصہ لے سکتے ہیں، مواد کا اشتراک کرسکتے ہیں اور دوسرے لوگوں کے ساتھ تعامل کرسکتے ہیں۔ یہ گروپس عوامی یا نجی ہوسکتے ہیں اور موضوعات، مشاغل، پیشوں، اہداف یا وجوہات کے ایک وسیع سلسلے کا احاطہ کرتے ہیں۔


واٹس ایپ سوشل میڈیا کی پیغام رسانی کی ایک ایسی مقبول ایپلی کیشن ہے جو صارفین کو ٹیکسٹ پیغامات بھیجنے، صوتی اور ویڈیو کال کرنے اور ملٹی میڈیا پر مبنی مواد جیسے تصاویر، ویڈیوز اور دستاویزات کا اشتراک کرنے کے مواقع فراہم کرتی ہے۔ یہ ایپ موبائل آلات پر کام کرتی ہے اور اس کا ایک ویب ورژن بھی ہے جس تک کمپیوٹر پر رسائی حاصل کی جاسکتی ہے۔ واٹس ایپ گروپس ایپ کے اندر ایک ایسی خصوصیت ہے جو صارفین کو رابطوں کے گروپ بنانے اور ایک ساتھ متعدد لوگوں سے بات چیت کرنے کے قابل بناتی ہے۔


واٹس ایپ گروپس کے کئی اہم فوائد ہیں۔ اس ایپ کے ذریعے ہم اپنے خاندان، ہم خیال دوستوں، دفتر کے ساتھیوں، پیشہ ور افراد اور بے شمار مزید لوگوں کے گروپ کا حصہ بن کر اپنے خیالات دوسروں تک پہنچانے کے ساتھ دوسروں کے تجربات سے بھی سیکھ سکتے ہیں۔


آسان مواصلات: واٹس ایپ گروپس لوگوں کے ایک گروپ کے ساتھ بہ یک وقت بات چیت کرنا آسان بناتے ہیں، جو کہ مختلف تقریبات اور پروگرامز کو منظم کرنے، اپ ڈیٹس کا اشتراک کرنے یا مشترکہ مفادات پر بات چیت کرنے کےلیے مفید ہے۔ واٹس ایپ گروپس سے قبل ہر کسی کو الگ الگ فون کرکے یا پیغام بھیج کر اپنا مدعا سمجھانا پڑتا تھا، لیکن اب ایک ہی کال یا پیغام سے تمام ممبران کو آگاہ کرنا بہت آسان ہوگیا ہے۔


سہولت: یہ مختلف سرگرمیوں اور بات چیت کو مربوط کرنے کا ایک عملی ذریعہ ہے۔ گروپ کے ممبران اپنی سہولت کے مطابق پیغامات اور مواد تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔ یہ ایپ کسی گروپ کے تمام اراکین کو بہ یک وقت آن لائن ہونے کی ضرورت کے بغیر شرکت کرنے اور تعاون کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ نیز یہ مختلف شیڈولز اور ٹائم زونز کو ایڈجسٹ کرتی ہے۔ مثلاً: تصور کریں کہ آپ کسی ایسے گروپ کا حصہ ہیں جو کسی دوست کےلیے جنم دن کی سرپرائز پارٹی کا اہتمام کرنا چاہتا ہے۔ یہ پیغام پڑھنے کے بعد ممبران اپنی سہولت کے مطابق پارٹی کی تاریخ، مقام، فہرستِ طعام اور دیگر تفصیلات پر بحث اور فیصلہ کرسکتے ہیں۔ چوں کہ پیغامات گروپ چیٹ میں محفوظ ہوتے ہیں، لہٰذا کوئی بھی ممبر اپنی سہولت کے مطابق اپنے فارغ وقت میں ان پیغامات کو پڑھ کر اپنے خیالات سے دوسروں کو آگاہ کرسکتا ہے۔


فائلوں کا اشتراک: کسی واٹس ایپ گروپ کے ممبران اس گروپ میں معلومات اور وسائل کے تبادلے میں سہولت فراہم کرتے ہوئے دستاویزات، تصاویر، ویڈیوز اور دیگر میڈیا فائلوں کا اشتراک کرسکتے ہیں۔ اس سہولت سے معلومات فراہم کرنے کی راہ ہموار ہوتی ہے، مواد کے ضایع ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے اور کسی کام سے متعلقہ مواد کےلیے مرکزی ذخیرہ فراہم ہوتا ہے۔ مثلاً: کسی پروجیکٹ ٹیم کےلیے کام سے متعلقہ واٹس ایپ گروپ میں اراکین اہم دستاویزات، مختلف تجاویز، ایکسل اور اسپریڈ شیٹس، پاور پوائنٹ پریزینٹیشن، تصاویر یا متعلقہ ویب لنک وغیرہ کا اشتراک کرسکتے ہیں۔ یہ اشتراک ہر رکن کو معلومات اور پروجیکٹ کی پیش رفت کے بارے میں آگاہ کرنے اور نتیجتاً اس پروجیکٹ میں اپنا مؤثر حصہ ڈالنے کے قابل بناتا ہے۔


تعاون: واٹس ایپ گروپس، ٹیم کے اراکین اپنے ساتھیوں یا پروجیکٹ پارٹنرز کے درمیان تعاون کےلیے فائدہ مند ہیں۔ یہ گروپ اپنے اراکین کو مطلوبہ ہدف پر بروقت بات چیت اور فیصلہ سازی کرنے کے مواقع پیش کرتے ہیں۔ نیز یہ گروپس ذاتی، گھریلو اور ہم خیال دوستوں کے معاملات کے آپس کے تعاون کےلیے بھی مفید ہوتے ہیں۔ مثلاً: اگر کسی یونیورسٹی کے کچھ طلبا اپنے مطالعے کے حوالے سے کسی تحقیقی پروجیکٹ پر کام کر رہے ہیں تو آپس میں تعاون کےلیے واٹس ایپ گروپ کا استعمال کرسکتے ہیں۔ وہ اس گروپ میں تحقیقی نتائج پر بحث، آئیڈیاز کا اشتراک اور فیصلہ سازی کرسکتے ہیں۔ یہ فوری مواصلت انھیں ایک دوسرے سے تعاون کے ساتھ زیادہ مؤثر طریقے سے کام کرنے میں مدد کرے گی۔


واٹس ایپ گروپس کے نقصانات:


انفارمیشن اوورلوڈ: بہت سارے واٹس ایپ گروپس کا حصہ بننا معلومات کے زیادہ بوجھ کا باعث بن سکتا ہے، جس سے اہم پیغامات کا بروقت جواب دینا اور مواد کے تسلسل کو جاری رکھنا مشکل ہوجاتا ہے۔ بہت سارے گروپس میں ممبرشپ کی وجہ سے بے تحاشا پیغامات، وڈیوز، تصاویر اور کئی دستاویزات سے آپ کا موبائل بھرا ہوتا ہے۔ کچھ گروپس اور کچھ افراد بڑے متحرک ہوتے ہیں لیکن اُن گروپس میں میرے جیسے کئی کاہل لوگ اہم پیغامات، مواد یا وڈیوز کو صرفِ نظر کرلیتے ہیں۔ جب معلومات کے زیادہ بوجھ کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو اہم پیغامات یا اَپ ڈیٹس کی شناخت اور کچھ اُمور کو ترجیح دینا مشکل ہوجاتا ہے۔ اہم معلومات اس شور شرابے میں گم ہوجاتی ہیں جس کی وجہ سے کئی مواقع اور اہم تفصیلات ہاتھ سے نکل جاتی ہیں۔ اس کا نتیجہ منیر نیازی کی طرح 'ہمیشہ دیر کردیتا ہوں' کی صورت ہی نکلتا ہے اور اکثر اوقات ایسے گروپس کے ساتھیوں سے ناراضی اور ڈانٹ ڈپٹ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔


رازداری کے خدشات: واٹس ایپ گروپ تمام ممبران کے فون نمبرز ظاہر کرتے ہیں اور یوں گروپ کے اراکین ایک دوسرے کے فون نمبر دیکھ سکتے ہیں، جو رازداری کے خدشات کو جنم دیتے ہیں، خاص طور پر اگر گروپ بڑا ہو یا اس میں غیر مانوس لوگ بھی رابطے میں ہوں۔ بہت سارے لوگ فطرتاً یا کسی مجبوری کے تحت اپنا رابطہ نمبر پبلک نہیں کرنا چاہتے، لیکن واٹس ایپ گروپ میں ان کو کسی نیک مقصد کےلیے یا زبردستی شامل کیا جاتا ہے اور یوں ان کے نمبرز سب کے سامنے آجاتے ہیں۔ اجنبیوں کے ساتھ یا ایسے گروپس میں فون نمبرز کا اشتراک کرنا جہاں آپ کے قریبی تعلقات نہیں، غیر منقولہ کالز، پیغامات یا رازداری کی خلاف ورزیوں کا باعث بن سکتے ہیں۔ یہ ممکنہ طور پر افراد کو اسپیم یا ناپسندیدہ رابطے میں بھی لاسکتا ہے۔


خلفشار: متعدد واٹس ایپ گروپس کی طرف سے متواتر ملنے والی معلومات اور اطلاعات خاص طور پر دفتری اوقات کے دوران یا ذاتی کاموں پر توجہ مرکوز کرتے وقت پریشان کن ثابت ہوتی ہیں اور اکثر پیداواری صلاحیت یا ذاتی وقت میں خلل ڈالتی ہیں۔ راقم نے کئی بار خود اور دوسرے لوگوں کو اہم اجلاسوں کے دوران خاندان، دوستوں، سماجی یا رضاکارانہ سرگرمیوں کے واٹس ایپ گروپس کے نہ تھمنے والے پیغامات کو بار بار چیک کرتے ہوئے اور ان کا جواب دیتے ہوئے اپنی توجہ کو منتشر ہوتے ہوئے دیکھا ہے جس سے کئی اہم کام بروقت مکمل نہیں ہوپائے یا بغیر کسی رکاوٹ کے فرصت کے لمحات سے لطف اندوز ہونے کے منصوبے بکھر گئے۔


فضول اور غیر متعلقہ مواد: کچھ گروپس اسپام، غیر متعلقہ گفتگو یا موضوع سے ہٹ کر مواد شیئر کرنے یا بات چیت کا ہدف بن سکتے ہیں جو اس گروپ کے کئی اراکین کےلیے مایوس کن ہوسکتے ہیں۔ کئی گروپس میں متعدد بار کئی لوگ غیر متعلقہ مواد، تشہیری پیغامات یا گروپ کے مقصد سے غیر متعلق فضول اور بے معنی گفتگو (مثلاً: مذہبی، سیاسی، لسانی اور علاقائی منافرت پر مبنی) مشغول ہوتے اور دوسرے اراکین کے جذبات کو مجروح ہوتے دیکھا گیا ہے۔ یہ رویہ غیر متعلقہ معلومات کے ساتھ گروپ چیٹ میں بے ترتیبی پیدا کرسکتا ہے، جس سے اہم پیغامات تلاش کرنا یا بامعنی بات چیت میں مشغول ہونا مشکل ہوجاتا ہے۔ یہ ان اراکین کےلیے بھی مایوسی کا باعث بن سکتا ہے جنھوں نے مخصوص وجوہات کی بنا پر گروپ میں شمولیت اختیار کی ہے۔


مفید اور مددگار طریقے سے استعمال


رضامندی حاصل کیجیے: افراد کو ان کی رضامندی کے بغیر واٹس ایپ گروپس میں شامل کرنا عام طور پر غیر اخلاقی اور ناگوار سمجھا جاتا ہے۔ یہ ان کی پرائیویسی اور خودمختاری کی خلاف ورزی ہے، کیوں کہ وہ گروپ میں شرکت نہیں کرنا چاہتے یا یہ کنٹرول اپنے پاس رکھنا چاہتے ہیں کہ واٹس ایپ کے ذریعے کون ان سے رابطہ کرسکتا ہے۔ کسی کو گروپ میں شامل کرنے سے پہلے اُنھیں براہِ راست پیغام بھیج کر یہ معلوم کیجیے کہ کیا وہ اُس گروپ کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔ اگر وہ انکار کرتے ہیں یا جواب نہیں دیتے تو ان کی پسند کا احترام کیجیے۔ رضامندی حاصل کرنا اس بات کو یقینی بنائے گا کہ کون کون سے افراد گروپ میں حصہ لینے کے خواہش مند ہیں اور یہ گروپ کے مثبت ماحول، بامعنی گفتگو اور باہم احترام کو فروغ دے گا۔ راقم نے کئی بار کئی گروپس سے علٰحیدگی اختیار کی مگر ہر بار پھر سے ان گروپس میں شامل کیا گیا اور آج تک اپنے ان گروپس میں شامل ہونے کی منطق سمجھ میں نہیں آئی۔


گروپ کا مقصد واضح ہو: جب گروپ بنایا جائے تو اس کے مقاصد اور رہنما اصولوں کی وضاحت کیجیے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ اراکین اس کے مقاصد کو سمجھتے ہیں اور یہ بھی سمجھتے ہیں کہ ان اراکین سے کیا کیا توقعات ہیں۔ کسی گروپ کا اچھی طرح سے طے شدہ مقصد اراکین کے درست سمت میں رہنے میں مددگار ہوگا، بامعنی اور نتیجہ خیز گفتگو کو فروغ دے گا اور موضوع سے ہٹ کر یا غیر متعلقہ مواد شیئر کرنے کے امکانات کو کم کرے گا۔


رازداری کا احترام کیجیے: گروپ ممبران کی ذاتی معلومات (فون نمبر یا دیگر نجی تفصیلات بشمول تصاویر و دیگر دستاویزات) ان کی اجازت کے بغیر شیئر کرنے سے گریز کیجیے۔ رازداری کا احترام اعتماد کو برقرار رکھنے اور اس بات کو یقینی بنانے کےلیے ضروری ہے کہ اراکین اس گروپ کے اندر خود کو محفوظ محسوس کریں۔


غیر ضروری پیغامات: غیر ضروری یا بے تحاشا پیغامات اور اطلاعات بھیجنے سے گریز کیجیے۔ کچھ لوگ رات دن بغیر کسی کے آرام یا روٹین کا خیال رکھے پیغامات کی بھرمار کردیتے ہیں، جس سے لوگوں کو کوفت ہوتی ہے۔ راقم ہر ہفتے مختلف گروپس سے موصول ہونے والے سلام، صبح بخیر، شب بخیر، جنم دن مبارک، شادی کی سالگرہ مبارک، ماشا اللہ اور دیگر مختلف مواقع کی مناسبت سے موصول ہونے والے پانچ سو سے اوپر ملٹی میڈیا پر مبنی مواد جیسے تصاویر، ویڈیوز اور دستاویزات کو چُن چُن کر موبائل میں موجود ردی کی ٹوکری کی نذر کرتا ہے اور موبائل میں اہم مواد کےلیے جگہ بچانے کا انتظام کرتا ہے۔ کہیں کہیں پر پیغامات بھیجنے کا حق صرف چند مخصوص اراکین کو دینے سے بھی دیگر اراکین غیر ضروری پیغامات کی یلغار سے بچ سکتے ہیں۔


منتظم: گروپس کے مقاصد کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کے رہنما اصولوں کو برقرار رکھنے اور گروپ کے اندر پیدا ہونے والے کسی بھی مسئلے کو حل کرنے کےلیے گروپ ایڈمنز یا منتظم کا تقرر کیجیے۔ یہ منتظمین تنازعات کو دور کریں گے، نامناسب یا اسپیم مواد ہٹا کر خوشگوار ماحول کو برقرار رکھیں گے تاکہ تمام اراکین کےلیے اس گروپ کا حصہ بننا ایک مثبت تجربہ ثابت ہو۔


موضوع پر رہنے کی تاکید کیجیے: گروپ ممبران کی حوصلہ افزائی کیجیے کہ وہ اصل اور مطلوبہ موضوع پر رہیں اور غیر متعلقہ مواد پوسٹ کرنے والے اراکین کی حوصلہ شکنی کی جائے۔ مطلوبہ موضوع پر رہنا اور بامقصد گفتگو کرنا گروپ کی افادیت اور اہمیت اور اس کے اراکین کےلیے مطابقت کو بڑھاتا ہے، جو اسے معلومات اور خیالات کے اشتراک کا ایک قیمتی ذریعہ بناتا ہے۔


قابلِ احترام بنیے: ایک قابلِ احترام، جامع اور دوستانہ ماحول کو فروغ دیجیے جہاں اراکین اپنی رائے کا اظہار کرنے میں آسانی محسوس کریں۔ گروپ کے اندر باہمی احترام اور شمولیت کے کلچر کو فروغ دیجیے۔ تمام اراکین کی حوصلہ افزائی کیجیے کہ وہ اپنی رائے کا اظہار شائستگی سے کریں اور توہین آمیز یا جارحانہ زبان و انداز سے گریز کریں۔ ایک باعزت ماحول کو فروغ دینا اس بات کو یقینی بنائے گا کہ اراکین بے جا تنقید یا ایذا رسانی کے خوف کے بغیر اپنے خیالات اور رائے کا اشتراک کرنے میں آسانی محسوس کریں۔


ان رہنما خطوط پر عمل کرنے سے، واٹس ایپ گروپس مواصلات، تعاون اور کمیونٹی کی تعمیر کےلیے ایک مفید، مؤثر، ہم آہنگ اور مثبت پلیٹ فارم کے طور پر کام کرسکتے ہیں۔ نیز اراکین گروپ کے اہداف کے حصول اور تمام اراکین کےلیے ایک مثبت اور باعزت ماحول کو برقرار رکھنے کے درمیان توازن قائم کرنے میں کامیاب ہوں گے۔


نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 1,000 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کردیجیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں