خوراک کا معیار موقع پر چیک کرنے کیلئے موبائل لیبارٹری کے قیام کا فیصلہ
آئندہ مالی سال کے میزانیہ میں موبائل لیبارٹری کے قیام کیلیے رقم مختص کی جائے ۔رؤف اختر فاروقی
لاہور:
ایڈمنسٹریٹر کراچی رؤف اختر فاروقی نے کہا ہے کہ خوراک کا معیار موقع پر چیک کرنے کیلیے آئندہ مالی سال کے میزانیہ میں موبائل لیبارٹری کے قیام کیلیے رقم مختص کی جائے ۔
تاکہ غذائی اشیا میں ملاوٹ کو چیک کرنے کے ساتھ ساتھ ملاوٹ کرنیوالوں کیخلاف فوری اقدامات کیے جاسکیں، شہر میں ایک ماڈل بچت بازار اور سوک سینٹر میں داخل ہونے والوں کے کمپیوٹرائز اعداد و شمار جمع کرنے کیلیے بھی منصوبہ بندی کی جائے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے آئندہ مالی سال کے میزانیے کی منصوبہ بندی کیلیے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اجلاس میں فنانس سمیت تمام محکمہ جاتی سینئر ڈائریکٹرز، ڈائریکٹرز، متعلقہ افسران اور شعبہ جاتی سربراہان نے شرکت کی اور آئندہ مالی سال کیلیے تیار میزانیہ پر بھی تفصیل سے غور کیا گیا، ایڈمنسٹریٹر کراچی رؤف اختر فاروقی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام محکمہ جاتی سربراہان آئندہ میزانیہ میں ایسے منصوبے شامل کریں۔
جس سے شہریوں کو فوری فوائد حاصل ہوں اور ان کو سہولت محسوس ہو، ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونیکیشن، صحت، ایجوکیشن اور فوڈ کوالٹی کنٹرول کو زیادہ بہتر کرنیکی ضرورت ہے، انھوں نے ہدایت کی کہ کے ایم سی میں کمپیوٹر اینڈ آئی ٹی سے متعلقہ تمام کام آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کو منتقل کردیے جائیں،کے ایم سی کے جتنے محکمے ہیں ان سے متعلقہ کام وہی ڈپارٹمنٹ انجام دیں، اس موقع پر بتایا گیا کہ فوڈ کوالٹی کنٹرول ڈپارٹمنٹ نیا محکمہ ہے اور آئندہ سال اس میں مزید بہتری لانے کیلیے منصوبہ بندی کی گئی ہے، آئندہ سال غذائی اشیا تیار کرنیوالے5لاکھ اداروں کی رجسٹریشن کی جائیگی، روزانہ42سے زائد غذائی نمونے حاصل کیے جارہے ہیں اور ان میں بتدریج اضافہ کیا جارہا ہے، فی الوقت72گھنٹے میں درکار نتائج حاصل ہوتے ہیں تاہم موبائل لیبارٹری کی موجودگی میں ملاوٹ کی موقع پر ہی جانچ پڑتال کرلی جائے گی۔
ایڈمنسٹریٹر کراچی رؤف اختر فاروقی نے کہا ہے کہ خوراک کا معیار موقع پر چیک کرنے کیلیے آئندہ مالی سال کے میزانیہ میں موبائل لیبارٹری کے قیام کیلیے رقم مختص کی جائے ۔
تاکہ غذائی اشیا میں ملاوٹ کو چیک کرنے کے ساتھ ساتھ ملاوٹ کرنیوالوں کیخلاف فوری اقدامات کیے جاسکیں، شہر میں ایک ماڈل بچت بازار اور سوک سینٹر میں داخل ہونے والوں کے کمپیوٹرائز اعداد و شمار جمع کرنے کیلیے بھی منصوبہ بندی کی جائے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے آئندہ مالی سال کے میزانیے کی منصوبہ بندی کیلیے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اجلاس میں فنانس سمیت تمام محکمہ جاتی سینئر ڈائریکٹرز، ڈائریکٹرز، متعلقہ افسران اور شعبہ جاتی سربراہان نے شرکت کی اور آئندہ مالی سال کیلیے تیار میزانیہ پر بھی تفصیل سے غور کیا گیا، ایڈمنسٹریٹر کراچی رؤف اختر فاروقی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام محکمہ جاتی سربراہان آئندہ میزانیہ میں ایسے منصوبے شامل کریں۔
جس سے شہریوں کو فوری فوائد حاصل ہوں اور ان کو سہولت محسوس ہو، ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونیکیشن، صحت، ایجوکیشن اور فوڈ کوالٹی کنٹرول کو زیادہ بہتر کرنیکی ضرورت ہے، انھوں نے ہدایت کی کہ کے ایم سی میں کمپیوٹر اینڈ آئی ٹی سے متعلقہ تمام کام آئی ٹی ڈپارٹمنٹ کو منتقل کردیے جائیں،کے ایم سی کے جتنے محکمے ہیں ان سے متعلقہ کام وہی ڈپارٹمنٹ انجام دیں، اس موقع پر بتایا گیا کہ فوڈ کوالٹی کنٹرول ڈپارٹمنٹ نیا محکمہ ہے اور آئندہ سال اس میں مزید بہتری لانے کیلیے منصوبہ بندی کی گئی ہے، آئندہ سال غذائی اشیا تیار کرنیوالے5لاکھ اداروں کی رجسٹریشن کی جائیگی، روزانہ42سے زائد غذائی نمونے حاصل کیے جارہے ہیں اور ان میں بتدریج اضافہ کیا جارہا ہے، فی الوقت72گھنٹے میں درکار نتائج حاصل ہوتے ہیں تاہم موبائل لیبارٹری کی موجودگی میں ملاوٹ کی موقع پر ہی جانچ پڑتال کرلی جائے گی۔