خیبر پختونخوا انتخابی مہم کی اجازت نہ دینے کیخلاف پی ٹی آئی کی عدالت میں درخواست
دیگر سیاسی جماعتوں کو انتخابی مہم اور اجتماعات کی اجازت ہے لیکن پی ٹی آئی پر پابندی ہے، درخواست
انتخابی مہم کی اجازت نہ دینے کے خلاف پی ٹی آئی خیبر پختونخوا نے پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی۔
درخواست پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے صدر علی امین گنڈا پور اور دیگر نے دائر کی ہے۔ درخواست میں صوبائی حکومت اور آئی جی خیبر پختونخوا اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف دیا گیا ہے کہ انتخابی مہم میں پی ٹی آئی کو اسپیس نہیں دیا جا رہا، ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں۔ دیگر سیاسی جماعتوں کو انتخابی مہم اور اجتماعات کی اجازت ہے لیکن پی ٹی آئی پر پابندی ہے۔
درخواست گزار کے مطابق پی ٹی آئی کے سابق ممبران اسمبلی اور کارکنان کو ہراساں کیا جا رہا ہے، کرک میں ورکر کنونشن پر پولیس کی جانب سے شیلنگ کی گئی اور کارکنوں کو حراست میں لیا گیا۔ کرک میں ایک ہی دن پی ٹی آئی کے پروگرام کو سبوتاژ کیا گیا جبکہ اے این پی کو جلسے کی اجازت دی گئی۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ پاکستان تحریک انصاف ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے لیکن اس پر جلسے اور کنونشن منعقد کرنے پر پابندی لگائی گئی ہے لہٰذا پی ٹی آئی کو پرامن انتخابی مہم کی اجازت دی جائے۔
درخواست پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے صدر علی امین گنڈا پور اور دیگر نے دائر کی ہے۔ درخواست میں صوبائی حکومت اور آئی جی خیبر پختونخوا اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف دیا گیا ہے کہ انتخابی مہم میں پی ٹی آئی کو اسپیس نہیں دیا جا رہا، ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی جانب سے رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں۔ دیگر سیاسی جماعتوں کو انتخابی مہم اور اجتماعات کی اجازت ہے لیکن پی ٹی آئی پر پابندی ہے۔
درخواست گزار کے مطابق پی ٹی آئی کے سابق ممبران اسمبلی اور کارکنان کو ہراساں کیا جا رہا ہے، کرک میں ورکر کنونشن پر پولیس کی جانب سے شیلنگ کی گئی اور کارکنوں کو حراست میں لیا گیا۔ کرک میں ایک ہی دن پی ٹی آئی کے پروگرام کو سبوتاژ کیا گیا جبکہ اے این پی کو جلسے کی اجازت دی گئی۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ پاکستان تحریک انصاف ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے لیکن اس پر جلسے اور کنونشن منعقد کرنے پر پابندی لگائی گئی ہے لہٰذا پی ٹی آئی کو پرامن انتخابی مہم کی اجازت دی جائے۔