54 سالہ گریگ فرگس کینیڈا کی تاریخ میں پہلے سیاہ فام اسپیکر بن گئے

سابق اسپیکر کو نازی فوجی کو اعزاز دینے پر شدید تنقید کے بعد مستعفی ہونا پڑا تھا

کینیڈا کے سابق اسپیکر کو نازی فوجی کو اعزاز دینے پر شدید تنقید کے بعد مستعفی ہونا پڑا تھا، فوٹو: ٹوئٹر

کینیڈا کے ہاؤس آف کامنز میں پہلی بار ایک سیاہ فام رکن اسمبلی کو اسپیکر کے عہدے کے لیے منتخب کرلیا گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کینیڈا میں 54 سالہ رکن اسمبلی 'گریگ فرگس' ہاؤس آف کامنز کے پہلے سیاہ فام اسپیکر بن گئے جو لبرل رہنما اور ایک قانون دان کی حیثیت سے مقبولیت رکھتے ہیں۔

سابق اسپیکر انتھونی روٹا دوسری جنگ عظیم میں نازی فوجی کی جانب سے لڑنے والے ایک شخص کو تقریب میں مدعو کرنے اور اعزاز دینے پر شدید عوامی احتجاج کے بعد گزشتہ ہفتے استعفیٰ دے دیا تھا۔

اسپیکر انتھونی روٹا نے 98 سالہ نازی فوجی کا یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے گزشتہ ماہ کینیڈا کی پارلیمنٹ میں تقریر کے بعد کھڑے ہوکر استقبال کیا تھا اور اسے جنگی ہیرو کے طور پر متعارف کرایا تھا۔


تقریب میں بتایا گیا تھا کہ نازی فوجی ہنکا نے جنگ عظیم دوم میں یوکرائنی ڈیوژن کی جانب سے جنگ لڑی تھی۔

جس کے بعد یہ تفصیلات سامنے آئیں کہ جنگ عظیم دوم میں یوکرائنی ڈویژن بھی ایک رضاکار جنگی یونٹ تھا جو نازیوں کے کمان میں تھا اور اس نے بھی قتل عام میں حصہ ڈالا تھا۔

یہ تفصیلات سامنے آنے کے بعد سے ملک بھر میں شدید احتجاج ہوا جس پر اسپیکر انتھونی روٹا نے قوم سے معافی مانگتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ وہ ہنکا کے نازی کمان میں جنگ لڑنے سے واقف نہیں تھے۔

تاہم عوام کی جانب سے اس معافی کو قبول نہیں کیا گیا اور اسپیکر انتھونی روٹا کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا تھا۔

 
Load Next Story