جناح اسپتال کراچی میں روبوٹک سرجری کا آغاز 34 سالہ مریض کا پتہ نکالا گیا
ڈاکٹرز نے 25 منٹ میں کامیاب آپریشن سرانجام دیا۔
کراچی کے سب سے بڑے جناح اسپتال میں روبوٹک سرجری کا آغاز کردیا گیا۔
اسپتال میں 25 منٹ کے آپریشن کے بعد 34 سالہ مریض کا پتہ نکالا گیا، طبی ماہرین کے مطابق مریض کی حالت میں بہتری آرہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز جناح اسپتال کراچی میں روبوٹک سرجری کے ذریعے 34 سالہ مریض کا پتہ نکالا گیا، جناح اسپتال کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر پروفیسر شاہد رسول کی سربراہی میں ڈاکٹر صدام اور ڈاکٹر منصب نے 25 منٹ میں کامیاب آپریشن سرانجام دیا۔
دوران آپریشن پیچیدہ مراحل ،تکلیف اور خون کے ضیاع سے بچنے کے لیے روبوٹک سرجری کی جاتی ہے جس کی بدولت مریض جلد صحت یاب ہوکر معمول کی سرگرمیوں میں مشغول ہوسکتا ہے۔
اس سلسلے میں جناح اسپتال کراچی کے شعبہ یورولوجی کے سربراہ ڈاکٹر شہزاد علی نے کہا کہ ڈاکٹر شاہد رسول کا مشکور ہوں،ان کے نظریے کے تحت جناح اسپتال میں روبوٹک سرجری کا آغاز ہوا،روبوٹک سرجری کی لاگت بڑی ہے،اس کا سامان اور ٹریننگ بھی مہنگی ہے،یہاں کے ڈاکٹروں کو روبوٹک سرجن بننے کا موقع مل رہا ہے،کل اسپتال میں پہلی روبوٹک سرجری کی گئی تھی،
انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت کا مشکور ہوں کہ انہوں نے فنڈز دے کر روبوٹک دلایا،روبوٹک سرجری کسی ایک سرجن کا کام نہیں،اس کے لیئے ایک پوری ٹیم درکار ہوتی ہے،ہمارے سرجیکل یونٹس کو روبوٹک سرجری کا تجربہ حاصل ہوگا،نئے آپریشن تھیٹر اور فلاحی ادارے کے تعاون سے آسانی ہوگئی ہے،سب سے پہلے چیرے والی سرجری ہوتی تھی،پھر لیپرو اسکوپی ہونے لگی اور اب روبوٹک سرجری ہورہی ہے،
روبوٹ کی مدد سے جسم کے مختلف اعضاء تک رسائی آسان ہے،ابتداء میں یومیہ دو کیسز کو ہدف بنایا گیا ہے،پتے کی سرجری اگر لیپرو اسکوپی سے ہوتی تو دو سے ڈھائی لاکھ روپے کی لاگت آتی، اگر نجی ادارے میں روبوٹک سرجری کے پانچ لاکھ روپے تک وصول کیے جاتے،جبکہ یہاں مفت سہولت فراہم کی جارہی ہے،
انہوں نے کہا کہ دوران آپریشن ناکامی سے بچنے کے لیئے ہمارے پاس یہ آپشن ہوتا ہے کہ اگر روبوٹ سے کچھ مسئلہ ہورہا ہو تو ہم لیپراو اسکوپی سے آپریشن جاری رکھ سکتے ہیں۔ابتدائی طور پرجناح اسپتال میں روبوٹ کے ذریعے یومیہ دو آپریشن کرکے انفیکشن فری علاج کو یقینی بنایا جارہا ہے،روبوٹک سرجری مریضوں کی سہولت کے ساتھ شعبہ طب میں نوجوان ڈاکٹروں کی ترقی کا بھی ذریعہ بن رہی ہے۔
اسپتال میں 25 منٹ کے آپریشن کے بعد 34 سالہ مریض کا پتہ نکالا گیا، طبی ماہرین کے مطابق مریض کی حالت میں بہتری آرہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز جناح اسپتال کراچی میں روبوٹک سرجری کے ذریعے 34 سالہ مریض کا پتہ نکالا گیا، جناح اسپتال کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر پروفیسر شاہد رسول کی سربراہی میں ڈاکٹر صدام اور ڈاکٹر منصب نے 25 منٹ میں کامیاب آپریشن سرانجام دیا۔
دوران آپریشن پیچیدہ مراحل ،تکلیف اور خون کے ضیاع سے بچنے کے لیے روبوٹک سرجری کی جاتی ہے جس کی بدولت مریض جلد صحت یاب ہوکر معمول کی سرگرمیوں میں مشغول ہوسکتا ہے۔
اس سلسلے میں جناح اسپتال کراچی کے شعبہ یورولوجی کے سربراہ ڈاکٹر شہزاد علی نے کہا کہ ڈاکٹر شاہد رسول کا مشکور ہوں،ان کے نظریے کے تحت جناح اسپتال میں روبوٹک سرجری کا آغاز ہوا،روبوٹک سرجری کی لاگت بڑی ہے،اس کا سامان اور ٹریننگ بھی مہنگی ہے،یہاں کے ڈاکٹروں کو روبوٹک سرجن بننے کا موقع مل رہا ہے،کل اسپتال میں پہلی روبوٹک سرجری کی گئی تھی،
انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت کا مشکور ہوں کہ انہوں نے فنڈز دے کر روبوٹک دلایا،روبوٹک سرجری کسی ایک سرجن کا کام نہیں،اس کے لیئے ایک پوری ٹیم درکار ہوتی ہے،ہمارے سرجیکل یونٹس کو روبوٹک سرجری کا تجربہ حاصل ہوگا،نئے آپریشن تھیٹر اور فلاحی ادارے کے تعاون سے آسانی ہوگئی ہے،سب سے پہلے چیرے والی سرجری ہوتی تھی،پھر لیپرو اسکوپی ہونے لگی اور اب روبوٹک سرجری ہورہی ہے،
روبوٹ کی مدد سے جسم کے مختلف اعضاء تک رسائی آسان ہے،ابتداء میں یومیہ دو کیسز کو ہدف بنایا گیا ہے،پتے کی سرجری اگر لیپرو اسکوپی سے ہوتی تو دو سے ڈھائی لاکھ روپے کی لاگت آتی، اگر نجی ادارے میں روبوٹک سرجری کے پانچ لاکھ روپے تک وصول کیے جاتے،جبکہ یہاں مفت سہولت فراہم کی جارہی ہے،
انہوں نے کہا کہ دوران آپریشن ناکامی سے بچنے کے لیئے ہمارے پاس یہ آپشن ہوتا ہے کہ اگر روبوٹ سے کچھ مسئلہ ہورہا ہو تو ہم لیپراو اسکوپی سے آپریشن جاری رکھ سکتے ہیں۔ابتدائی طور پرجناح اسپتال میں روبوٹ کے ذریعے یومیہ دو آپریشن کرکے انفیکشن فری علاج کو یقینی بنایا جارہا ہے،روبوٹک سرجری مریضوں کی سہولت کے ساتھ شعبہ طب میں نوجوان ڈاکٹروں کی ترقی کا بھی ذریعہ بن رہی ہے۔