شعیب ملک پاکستان کرکٹ ٹیم کے حق میں بول پڑے
پاکستان کی بدقسمتی ہے کہ نسیم شاہ موجود نہیں، سابق کپتان
سابق ٹیسٹ کپتان شعیب ملک پاکستان کرکٹ ٹیم کے حق میں بول پڑے۔
سندھ پریمیئر لیگ کی ڈرافٹنگ تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شعیب ملک نے کہا کہ ورلڈ کپ کے دو وارم اَپ میچز میں ہمارے خلاف اگر 700 رنز بنے ہیں تو دیگر کیخلاف بھی اتنے ہی رنز اسکور ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بدقسمتی ہے کہ نسیم شاہ موجود نہیں کیونکہ نسیم شاہ، حارث رؤف اور شاہین آفریدی کا کمبی نیشن بن چکا تھا۔ منجمنٹ کو چاہئے تھا کہ وہ دیگر بولرز کو بھی ایڈجسٹ ہونے کا موقع دیتی۔
شعیب ملک نے کہا کہ ہم سب کی پاکستان ٹیم سے امیدیں جڑی ہوئی ہیں۔ کپتان بابر اعظم کو اعتماد دینے کی ضرورت ہے۔ بابر اعظم میگا ایونٹ میں قیادت کررہے ہیں۔
سابق کپتان نے کہا پوری قوم دعا گو ہے کہ عالمی کپ میں پاکستان اچھا کارکردگی دکھائے۔ سعود شکیل کو وارم اپ میچ میں بالکل درست موقع دیا گیا، وہ ایک مرکزی بیٹر کے طور پر بہترین آپشن ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی کھلاڑی کو یہ علم نہیں ہوتا کہ اسٹیڈیم میں تماشائیوں کی تعداد کتنی ہے، لیکن اہم مقابلوں میں ہر کھلاڑی پر دباؤ ہوتا ہے۔ ایسے حالات میں خود کو نارمل رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
سندھ پریمیئر لیگ کی ڈرافٹنگ تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شعیب ملک نے کہا کہ ورلڈ کپ کے دو وارم اَپ میچز میں ہمارے خلاف اگر 700 رنز بنے ہیں تو دیگر کیخلاف بھی اتنے ہی رنز اسکور ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بدقسمتی ہے کہ نسیم شاہ موجود نہیں کیونکہ نسیم شاہ، حارث رؤف اور شاہین آفریدی کا کمبی نیشن بن چکا تھا۔ منجمنٹ کو چاہئے تھا کہ وہ دیگر بولرز کو بھی ایڈجسٹ ہونے کا موقع دیتی۔
شعیب ملک نے کہا کہ ہم سب کی پاکستان ٹیم سے امیدیں جڑی ہوئی ہیں۔ کپتان بابر اعظم کو اعتماد دینے کی ضرورت ہے۔ بابر اعظم میگا ایونٹ میں قیادت کررہے ہیں۔
سابق کپتان نے کہا پوری قوم دعا گو ہے کہ عالمی کپ میں پاکستان اچھا کارکردگی دکھائے۔ سعود شکیل کو وارم اپ میچ میں بالکل درست موقع دیا گیا، وہ ایک مرکزی بیٹر کے طور پر بہترین آپشن ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی کھلاڑی کو یہ علم نہیں ہوتا کہ اسٹیڈیم میں تماشائیوں کی تعداد کتنی ہے، لیکن اہم مقابلوں میں ہر کھلاڑی پر دباؤ ہوتا ہے۔ ایسے حالات میں خود کو نارمل رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔