کراچی کے دشمنوں کی نیندیں اُڑا دیں گے خالد مقبول صدیقی
کراچی کو لُوٹنے والے پریشان ہیں کہ کراچی کے اصل وارث واپس آگئے ہیں، ملیرٹاؤن میں ذمے داران سے گفتگو
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ کراچی کو لُوٹنے والے پریشان ہیں کہ کراچی کے اصل وارث واپس آگئے ہیں، اپنا پورا کراچی واپس لیں گے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے سینئر ڈپٹی کنوینر نسرین جلیل کے ہمراہ ملیر ٹاؤن آفس کے دورے کے دوران کارکنان و ذمہ داران سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں بھٹو کے پاکستان میں دھکیلا گیا تھا مگر ہم قائد اعظم کا پاکستان واپس لیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ پاکستان ہمارے اجداد نے بنایا تھا یہ ہمارے بغیر چل نہیں سکا۔ انہوں نے کہا کہ ملیر کے کارکنان اور عوام نے کراچی واپس کراچی والوں کے پاس آنے کی نوید سُنا دی ہے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کراچی کو لُوٹنے والے پریشان ہیں کہ کراچی کے اصل وارث واپس آگئے ہیں،اب ہم اپنا پورا کراچی واپس لیں گے اور کراچی کے دشمنوں کی نیندیں اُڑا دیں گے۔
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ ملیر والوں کی ہمت ایسی ہے کہ جب دوبارہ تاریخ لکھنا پڑی تو ہم نے ملیر سے آغاز کیا ہے، ملیر کے کارکنان اور حق پرست عوام کو شاباش اور مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
اس موقع پر اراکین رابطہ کمیٹی سید امین الحق، ارشاد ظفیر اور آسیہ اسحاق جبکہ سی او سی کے اراکین اور دیگر شعبہ جات کے ذمہ داران بھی موجود تھے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے سینئر ڈپٹی کنوینر نسرین جلیل کے ہمراہ ملیر ٹاؤن آفس کے دورے کے دوران کارکنان و ذمہ داران سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں بھٹو کے پاکستان میں دھکیلا گیا تھا مگر ہم قائد اعظم کا پاکستان واپس لیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ پاکستان ہمارے اجداد نے بنایا تھا یہ ہمارے بغیر چل نہیں سکا۔ انہوں نے کہا کہ ملیر کے کارکنان اور عوام نے کراچی واپس کراچی والوں کے پاس آنے کی نوید سُنا دی ہے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کراچی کو لُوٹنے والے پریشان ہیں کہ کراچی کے اصل وارث واپس آگئے ہیں،اب ہم اپنا پورا کراچی واپس لیں گے اور کراچی کے دشمنوں کی نیندیں اُڑا دیں گے۔
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ ملیر والوں کی ہمت ایسی ہے کہ جب دوبارہ تاریخ لکھنا پڑی تو ہم نے ملیر سے آغاز کیا ہے، ملیر کے کارکنان اور حق پرست عوام کو شاباش اور مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
اس موقع پر اراکین رابطہ کمیٹی سید امین الحق، ارشاد ظفیر اور آسیہ اسحاق جبکہ سی او سی کے اراکین اور دیگر شعبہ جات کے ذمہ داران بھی موجود تھے۔