4 پیمرا ارکان کا اجلاس ملتوی کرنیکا فیصلہ ماننے سے انکار

جیو کا معاملہ وزارت قانون کو نہیں بھیجا تھا، آج اجلاس ہوگا، فیصلہ بھی جاری کرینگے،4ارکان


التوا کا مقصد جیو کو فائدہ پہنچانا ہے، میاں شمس، حکومت اپنے جال میں پھنس گئی، اسرارعباسی۔ فوٹو: فائل

حساس قومی ادارے آئی ایس آئی کیخلاف جیوچینل کی منفی مہم کیخلاف پیمرا میں زیر سماعت کیس پر آج ہونے والی سماعت کیلیے بلایا گیااہم ترین اجلاس اچانک غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیاگیا ہے۔

تاہم پیمرا کے 4 ممبران نے نہ صرف آج سہ پہر3 بجے یہ اجلاس کرنے کا فیصلہ کیا ہے بلکہ اجلاس میں جو بھی کارروائی ہوگی اسے جاری بھی کیاجائے گا، اس معاملے پرحکومت دفاعی پوزیشن پر آ گئی ہے ۔ان ممبران کاموقف ہے کہ یہ اجلاس پیمرا نے بلایا تھا اسے کوئی فرد واحد ملتوی نہیںکر سکتا، اگر12میں سے4 ممبران حاضر ہوں تو قانون کے مطابق اجلاس منعقدکیا جاسکتا ہے ۔ پیمرا کے4 ممبران راجہ اسرار احمد عباسی، میاں شمس، فریحہ افتخار اورشمع مگسی نے یہ قرار دیا کہ حکومتی رکن نے اس بنیاد پرکہ پیمرا نے 7نکات پر وزارت قانون سے جو قانونی رائے مانگی ہے وہ ابھی نہیں مل سکی اجلاس ملتوی کیا جارہا ہے کے موقف کومستردکردیا۔

انھوں نے کہا پیمراکے گزشتہ اجلاس میں وزارت قانون سے رائے مانگنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا تھا ، یہ کسی فرد واحدکی منشا کے مطابق ڈرائنگ کیا گیاہے اور اتھارٹی کا غلط استعمال ہے، کمال الدین ٹیپوکی پیمرا میں بطور ممبر نامزدگی غیر آئینی ہے، تمام ممبران مقررکرنے کا اختیار صدر مملکت کا ہے جبکہ اس کا نوٹیفکیشن وزیر اعظم ہاؤس سے جاری کیا گیا جوکوئی قانونی حیثیت نہیں رکھتا۔ پیمرا ممبر اسرار عباسی نے ایکسپریس کو بتایا کہ کمال الدین ٹیپوکی نامزدگی اور سات سوالات کیخلاف قانونی تحریری جواب، میں نے مجاز اتھارٹی کو بھیجا ہے کہ پیمرا نے کوئی سوال نامہ تیار کیا تھا نہ ہی وزارت قانون کو بھیجا ،اس میں جوسات سوال اٹھائے گئے ہیں وہ بھی غلط ہیں تمام اختیارات میں پیمرا آزاد اور خود مختار ہے، جلد بازی سے حکومت جیوکے حق میں پھیلائے گئے اپنے جال میں خودہی پھنستی جارہی ہے۔

پیمرا کا آج جمعے کو اجلاس ہر صورت ہوگا اور اجلاس کے بعد اپنا فیصلہ بھی جاری کریںگے۔ دوسری طرف راتوں رات نئے نامزد کئے گئے ممبرکمال الدین ٹیپو پر پیمرا ارکان کے سخت اعتراض کے بعد حکومت نے اس نامزدگی کو قانونی قرار دلوانے کیلئے ممبران کی منتیں شروع کر دی ہیں اور انہیںخط بھی ارسال کر دیئے ہیںکہ وہ ان کی نامزدگی اورووٹ ڈالنے کا حق دینے کیلئے بطور ایگزیکٹو ممبر توثیق کریں۔ کلچرل رپورٹرکے مطابق پیمراکے ممبر میاں شمس نے کہاکہ اتھارٹی کا اجلاس منسوخ کرکے حکومت اس اہم مسئلے پر مداخلت کرکے جیو اور جنگ گروپ کو فائدہ پہنچانا چاہتی ہے، انہوں نے کہا اجلاس منسوخ کرنے کا اختیار صرف ہائیکورٹ کے پاس ہے۔ اگرکیپیٹل ٹی وی کو بندکیا جاسکتا ہے تو جیوکو بند کرنے میںکوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں