سندھ پولیس کے افسر کا بے بنیاد مہم چلانے والوں کیخلاف قانونی کارروائی کا اعلان

سندھ پولیس کے افسر اعجاز احمد ترین کو جعلسازی کے الزام میں نوکری سے برخاست کیا گیا تاہم انہیں سپریم کورٹ نے بحال کردیا

فوٹو ایکسپریس

سپریم کورٹ کی جانب سے عہدے پر بحال کیے گئے پولیس افسر اعجاز احمد ترین نے بے بنیاد مہم چلانے والوں کیخلاف قانونی کارروائی کا اعلان کردیا۔

عدالت عظمیٰ کی جانب سے عہدے پربحال کئے گئے پولیس افسر اعجاز احمد ترین نے ایکسپریس سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چند عناصر میرے خلاف پروپیگنڈا کر رہے ہیں، ماضی میں بھی جھوٹے اور بےبنیاد الزامات عائد کرکے مجھے نقصان پہنچایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ جھوٹی خبریں چلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کروں گا۔


انہوں نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جعلسازی کے الزام پر انہیں نوکری سے برخاست کرکے زیادتی کی گئی،اس وقت مشتاق مہرآئی جی پولیس سندھ تھے، سندھ سروسز ٹریبونل کورٹ کے فیصلے کوانہوں نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا،کئی سماعتوں کے بعد عدالت عظمی نے انہیں گریڈ سولہ میں بحال کردیا۔

انہوں نے کہا کہ اب وہ اپنی سینیارٹی کے لیے کوشاں ہیں، اعجاز ترین کے مطابق 1989 میں اسلام آباد میں بطور اے ایس آئی اپنا کیریئر شروع کیا ، بطور سب انسپکٹر ترقی کے بعد 1997 میں ان کا تبادلہ سندھ پولیس میں مستقل کردیاگیا۔

اعجاز احمد نے بتایا کہ کچھ لوگ مستقل انہیں جھوٹے اور بےبنیاد الزامات کا نشانہ بنارہے تھے تاہم اب وہ ایسے تمام عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ نئے آئی جی سندھ ، نگراں وزیر داخلہ سندھ اور سیکریٹری داخلہ سندھ ان کے انصاف کر کے ان کا ازالہ ضرور کرینگے۔

واضح رہے کہ اعجاز احمد ترین سندھ پولیس میں انسپکٹر ، ڈی ایس پی اور ایس پی کے عہدے پر رہ چکے ہیں جبکہ شہید بے نظیر بھٹو کے دونوں ادوار میں پرسنل سیکیورٹی میں بھی تعینات رہے۔
Load Next Story